Saturday, July 2, 2011

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:449,TotalNo:5100


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
ان روایات کا بیان جو شکار کرنے کے متعلق ہیں
حدیث نمبر
5100
حَدَّثَنِي مُحَمَّدٌ أَخْبَرَنِي ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ بَيَانٍ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقُلْتُ إِنَّا قَوْمٌ نَتَصَيَّدُ بِهَذِهِ الْکِلَابِ فَقَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کِلَابَکَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَکُلْ مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَيْکَ إِلَّا أَنْ يَأْکُلَ الْکَلْبُ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَکُونَ إِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ وَإِنْ خَالَطَهَا کَلْبٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلَا تَأْکُلْ
محمد، ابن فضیل، بیان، عامر، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے عرض کیا یا رسول ﷲ! ہم ایسی قوم میں رہتے ہیں جو ان کتوں سے شکار کرتی ہے، آپ نے فرمایا کہ جب تم سکھائے ہوئے کتے چھوڑو اور ﷲ کا نام ان پر لے لو (بسم ﷲ پڑھ لو) تو جو تمہارے لئے رکھ چھوڑیں اس میں سے کھالو اور اگر کتا کھالے تو نہ کھاؤ اس لئے کہ اندیشہ ہے کہ اس نے اپنے لئے رکھ چھوڑا ہو اور اگر اس کے ساتھ دوسرے کتے بھی شریک ہو گئے ہوں تو اس میں سے نہ کھاؤ-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:448,TotalNo:5099


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اگر شکار کے پاس دوسرا کتا پائے
حدیث نمبر
5099
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُرْسِلُ کَلْبِي وَأُسَمِّي فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَسَمَّيْتَ فَأَخَذَ فَقَتَلَ فَأَکَلَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ قُلْتُ إِنِّي أُرْسِلُ کَلْبِي أَجِدُ مَعَهُ کَلْبًا آخَرَ لَا أَدْرِي أَيُّهُمَا أَخَذَهُ فَقَالَ لَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی غَيْرِهِ وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَکُلْ وَإِذَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلَا تَأْکُلْ
آدم، شعبہ، عبد ﷲ بن ابی السفر، شعبی، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! میں بسم ﷲ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑتا ہوں، تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم بسم ﷲ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑو اور وہ اسے پکڑ کر مارڈالےاور مار ڈالے تو اس میں سے نہ کھاؤ، اس لئے کہ اس نے اپنے لئے روک رکھا ہے، میں نے عرض کیا کہ میں اپنا کتا چھوڑتا ہوں اور اس کے ساتھ دوسرا کتا پاتا ہوں اور نہیں جانتا کہ ان میں سے کس نے اسے پکڑا ہے، آپ نے فرمایا نہ کھاؤ اس لئے کہ تم نے تو اپنے کتے پر بسم ﷲ پڑھی ہے نہ کہ دوسرے کتے پر، اور میں نے آپ سے معراض سے شکار کرنے کے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اگر اس کی دھار سے زخمی ہوجائے توکھالو اور اگر اس کی ڈنڈی لگ جائے اور مرجائے تو وہ موقوذہ ہے اس کو نہ کھاؤ



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:447,TotalNo:5098


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اس شکار کا بیان جو دو یا تین دن تک غائب رہے
حدیث نمبر
5098
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا عَاصِمٌ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَسَمَّيْتَ فَأَمْسَکَ وَقَتَلَ فَکُلْ وَإِنْ أَکَلَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ وَإِذَا خَالَطَ کِلَابًا لَمْ يُذْکَرْ اسْمُ اللَّهِ عَلَيْهَا فَأَمْسَکْنَ وَقَتَلْنَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّکَ لَا تَدْرِي أَيُّهَا قَتَلَ وَإِنْ رَمَيْتَ الصَّيْدَ فَوَجَدْتَهُ بَعْدَ يَوْمٍ أَوْ يَوْمَيْنِ لَيْسَ بِهِ إِلَّا أَثَرُ سَهْمِکَ فَکُلْ وَإِنْ وَقَعَ فِي الْمَائِ فَلَا تَأْکُلْ وَقَالَ عَبْدُ الْأَعْلَی عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيٍّ أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْمِي الصَّيْدَ فَيَقْتَفِرُ أَثَرَهُ الْيَوْمَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ ثُمَّ يَجِدُهُ مَيِّتًا وَفِيهِ سَهْمُهُ قَالَ يَأْکُلُ إِنْ شَائَ
موسی بن اسماعیل، ثابت بن زید، عاصم، شعبی، عدی بن حاتم رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم بسم ﷲ پڑھ کر اپنا کتا چھوڑدو اور وہ شکار روک رکھے اور اس کو مار ڈالے تو اس کو کھالو اور اگر کتے نے کھا لیا ہو تو نہ کھاؤ اس لئے کہ اس نے اپنے لئے روک رکھا ہے اور اگر اس کے ساتھ دوسرے کتے شریک ہوگئے ہوں، جن پر ﷲ تعالی کا نام نہیں لیا گیا اور وہ شکار کو روک رکھیں اور قتل کردیں تو مت کھاؤ، اس لئے کہ تم نہیں جانتے کہ ان میں سے کس نے قتل کیا ہے اور اگر کسی شکار پر تو تیر مارے اور ایک یا دو دن کے بعد اس کو پائے تو اس میں تیرے تیر کے سوا کوئی نشان نہ ہوتو اس کو کھالے اور اگر پانی میں مرگیا ہو تو اس کو نہ کھاؤ اور عبدالاعلی نے بواسطہ داؤد، عامر، عدی بیان کیا کہ عدی نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ میں شکار پر تیر مارتا ہوں اور دو تین دن تک شکار غائب رہتا ہے پھر اس کو مرا ہوا پاتا ہوں اور اس میں میرا تیر ہوتا ہے تو کیا کروں؟ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا اگر چاہو تو اس کو کھالو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:446,TotalNo:5097


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اگر کتا کھالے (تو کیاحکم ہے)۔
حدیث نمبر
5097
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ عَنْ بَيَانٍ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْتُ إِنَّا قَوْمٌ نَصِيدُ بِهَذِهِ الْکِلَابِ فَقَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کِلَابَکَ الْمُعَلَّمَةَ وَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَکُلْ مِمَّا أَمْسَکْنَ عَلَيْکُمْ وَإِنْ قَتَلْنَ إِلَّا أَنْ يَأْکُلَ الْکَلْبُ فَإِنِّي أَخَافُ أَنْ يَکُونَ إِنَّمَا أَمْسَکَهُ عَلَی نَفْسِهِ وَإِنْ خَالَطَهَا کِلَابٌ مِنْ غَيْرِهَا فَلَا تَأْکُلْ
قتیبہ بن سعید، محمد بن فضیل، بیان، شعبی، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہم اس قوم میں ہیں کہ جو کتوں کے ذریعے شکار کرتی ہے، آپ نے فرمایا کہ جب تم ﷲ کا نام لے کر سکھائے ہوئے کتے کو چھوڑو تو جو تمہارے لئے روک رکھیں اس میں سے کھالو اگرچہ وہ مارڈالیں مگر یہ کہ کتا اس میں سے کچھ کھالے، اس لئے کہ اندیشہ ہے کہ اس نے اپنے لئے روک رکھا ہو اور اگراس کے ساتھ اس کے علاوہ دوسرے کتے بھی مل گئے ہوں تو مت کھاؤ-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:445,TotalNo:5096


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ایسا کتا پالے کہ شکار یا جانور کی حفاظت کے لئے نہ ہو۔
حدیث نمبر
5096
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا إِلَّا کَلْبَ مَاشِيَةٍ أَوْ ضَارِيًا نَقَصَ مِنْ عَمَلِهِ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطَانِ
عبد ﷲ بن یوسف، مالک، نافع، ابن عمررضی ﷲ عنہما کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جوشخص جانور کی حفاظت یا شکار کے علاوہ کسی غرض سے کتا پالے تو ہر دن اس کے اجر میں سے دو قیراط کم ہوجاتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:444,TotalNo:5095


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ایسا کتا پالے کہ شکار یا جانور کی حفاظت کے لئے نہ ہو۔
حدیث نمبر
5095
حَدَّثَنَا الْمَکِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ قَالَ سَمِعْتُ سَالِمًا يَقُولُ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا إِلَّا کَلْبًا ضَارِيًا لِصَيْدٍ أَوْ کَلْبَ مَاشِيَةٍ فَإِنَّهُ يَنْقُصُ مِنْ أَجْرِهِ کُلَّ يَوْمٍ قِيرَاطَانِ
مکی بن ابراہیم، حنظلہ بن ابی سفیان، سالم، عبد ﷲ بن عمر کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جوشخص شکار پرحملہ کرنے والے یا جانور کی حفاظت کرنے والے کتے کے علاوہ کسی کتے کو پالے تو ہر دن اس کے اجر میں سے دو قیراط کم ہوجاتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:443,TotalNo:5094


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو ایسا کتا پالے کہ شکار یا جانور کی حفاظت کے لئے نہ ہو۔
حدیث نمبر
5094
حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دِينَارٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اقْتَنَی کَلْبًا لَيْسَ بِکَلْبِ مَاشِيَةٍ أَوْ ضَارِيَةٍ نَقَصَ کُلَّ يَوْمٍ مِنْ عَمَلِهِ قِيرَاطَانِ
موسی بن اسماعیل، عبدالعزیز بن مسلم، عبد ﷲ بن دینار، ابن عمر رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص ایسا کتا پالے کہ جانور کی حفاظت یا شکار کے لئے نہ ہو تو ہر دن اس کے عمل سے دو قیراط کم ہوجاتے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:442,TotalNo:5093


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
کنکر پھینکنے اور گولی مارنے کا بیان
حدیث نمبر
5093
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ رَاشِدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ وَيَزِيدُ بْنُ هَارُونَ وَاللَّفْظُ لِيَزِيدَ عَنْ کَهْمَسِ بْنِ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ أَنَّهُ رَأَی رَجُلًا يَخْذِفُ فَقَالَ لَهُ لَا تَخْذِفْ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْخَذْفِ أَوْ کَانَ يَکْرَهُ الْخَذْفَ وَقَالَ إِنَّهُ لَا يُصَادُ بِهِ صَيْدٌ وَلَا يُنْکَی بِهِ عَدُوٌّ وَلَکِنَّهَا قَدْ تَکْسِرُ السِّنَّ وَتَفْقَأُ الْعَيْنَ ثُمَّ رَآهُ بَعْدَ ذَلِکَ يَخْذِفُ فَقَالَ لَهُ أُحَدِّثُکَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ الْخَذْفِ أَوْ کَرِهَ الْخَذْفَ وَأَنْتَ تَخْذِفُ لَا أُکَلِّمُکَ کَذَا وَکَذَا
یوسف بن راشد، وکیع بن ہارون، کہمس بن حسن، عبد ﷲ بن بریدہ، عبد ﷲ بن مغفل کہتے ہیں کہ ایک شخص کو کنکریاں پھینکتے ہوئے دیکھا تو اسے کہا کہ کنکریاں نہ پھینکو، اس لئے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا یا یہ کہا کہ آپ کنکریاں پھینکنے کو مکروہ سمجھتے تھے اور فرمایا کہ اس سے نہ تو شکار ہوسکتا ہے اور نہ کوئی دشمن اس سے مجروح ہوسکتا ہے، ہاں! کسی کا دانت توڑ دیتا ہے اور آنکھ پھوڑ دیتا ہے، پھر اس کو اس کے بعد کنکریاں پھینکتے ہوئے دیکھا تو کہا میں نے تجھ سے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی حدیث بیان کہ آپ نے کنکریاں پھینکنے سے منع فرمایا ہے، یا آپ نے اس کو مکروہ سمجھا ہے اور تم کنکریاں پھینک رہے ہو، میں تم آئندہ بات نہیں کروں گا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:441,TotalNo:5092


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
کمان سے شکار کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
5092
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنَا حَيْوَةُ قَالَ أَخْبَرَنِي رَبِيعَةُ بْنُ يَزِيدَ الدِّمَشْقِيُّ عَنْ أَبِي إِدْرِيسَ عَنْ أَبِي ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيِّ قَالَ قُلْتُ يَا نَبِيَّ اللَّهِ إِنَّا بِأَرْضِ قَوْمٍ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ أَفَنَأْکُلُ فِي آنِيَتِهِمْ وَبِأَرْضِ صَيْدٍ أَصِيدُ بِقَوْسِي وَبِکَلْبِي الَّذِي لَيْسَ بِمُعَلَّمٍ وَبِکَلْبِي الْمُعَلَّمِ فَمَا يَصْلُحُ لِي قَالَ أَمَّا مَا ذَکَرْتَ مِنْ أَهْلِ الْکِتَابِ فَإِنْ وَجَدْتُمْ غَيْرَهَا فَلَا تَأْکُلُوا فِيهَا وَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَاغْسِلُوهَا وَکُلُوا فِيهَا وَمَا صِدْتَ بِقَوْسِکَ فَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَکُلْ وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ الْمُعَلَّمِ فَذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ فَکُلْ وَمَا صِدْتَ بِکَلْبِکَ غَيْرِ مُعَلَّمٍ فَأَدْرَکْتَ ذَکَاتَهُ فَکُلْ
عبداللہ بن یزید، حیوۃ، ربیعہ بن یزید دمشقی، ابوادریس، ابوثعلبہ خشنی کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! میں اہل کتاب کے ملک میں رہتا ہوں، کیاہم ان کے برتنوں میں کھائیں اور شکار کی زمین میں رہتا ہوں، اور میں کمان سےشکارکرتا ہوں اور ایسے کتے کے ذریعہ سے بھی جو سکھائے ہوئے نہیں ہوتے اور ایسے کتے سے بھی جوسکھائے ہوئے ہوتے ہیں، تو میرے لئے کونسی صورت بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا کہ اہل کتاب کے متعلق جو تم نے ذکر کیا اس کا حکم یہ ہے کہ اگرتم ان کے علاوہ کوئی برتن پاؤں تو ان کے برتنوں میں نہ کھاؤ اور اگر نہ ملے تو اسے دھو لو اور اس میں کھاؤ اور اپنی کمان سے جو تم نے شکار کیا ہے، اگر اس پر بسم ﷲ پڑھ لی ہے تو کھاؤ اور سکھائے ہوئے کتے کے ذریعہ تم شکار کرو، اگر اس پر بسم ﷲ پڑھ لی ہے تو کھاؤ اگر بغیر سکھائے ہوئے کتے کے ذریعہ سے شکار کرو اور اس کے ذبح کرنے کا موقع مل جائے تو اس کو کھا لو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:440,TotalNo:5091


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
اس شکار کا بیان جس کو تیر کا دوسرا سرا لگ جائے اور مرجائے۔
حدیث نمبر
5091
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُرْسِلُ الْکِلَابَ الْمُعَلَّمَةَ قَالَ کُلْ مَا أَمْسَکْنَ عَلَيْکَ قُلْتُ وَإِنْ قَتَلْنَ قَالَ وَإِنْ قَتَلْنَ قُلْتُ وَإِنَّا نَرْمِي بِالْمِعْرَاضِ قَالَ کُلْ مَا خَزَقَ وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَلَا تَأْکُلْ
قبیصہ، سفیان، ابراہیم، ہمام بن حارث، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! ہم سکھائے ہوئے کتے چھوڑتے ہیں (ا س کا کیا حکم ہے) آپ نے فرمایا کہ اگر تمہارے لئے رکھ چھوڑے تو اس کو کھالو، میں نے عرض کیا اگرچہ وہ مارڈالیں، آپ نے فرمایا کہ اگر پھاڑ ڈالے تو اس کو کھا لو اور اگر اس کی ڈنڈی سے مرجائے تو اس کو نہ کھا ؤ-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:439,TotalNo:5090


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
معراض کے شکار کا بیان۔
حدیث نمبر
5090
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي السَّفَرِ عَنْ الشَّعْبِيِّ قَالَ سَمِعْتُ عَدِيَّ بْنَ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمِعْرَاضِ فَقَالَ إِذَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَکُلْ فَإِذَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَقَتَلَ فَإِنَّهُ وَقِيذٌ فَلَا تَأْکُلْ فَقُلْتُ أُرْسِلُ کَلْبِي قَالَ إِذَا أَرْسَلْتَ کَلْبَکَ وَسَمَّيْتَ فَکُلْ قُلْتُ فَإِنْ أَکَلَ قَالَ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّهُ لَمْ يُمْسِکْ عَلَيْکَ إِنَّمَا أَمْسَکَ عَلَی نَفْسِهِ قُلْتُ أُرْسِلُ کَلْبِي فَأَجِدُ مَعَهُ کَلْبًا آخَرَ قَالَ لَا تَأْکُلْ فَإِنَّکَ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تُسَمِّ عَلَی آخَرَ
سلیمان بن حرب، شعبہ، عبد ﷲ بن ابی السفر، شعبی، عدی بن حاتم کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے معراض سے شکار کے متعلق پوچھا، آپ نے فرمایا کہ اگر تیر کی دھار لگے تو اس کو کھالو اور اگر اس کے عرض (دوسرے سرے) لگے اور وہ مرجائے تو وہ موقوذہ کے حکم میں ہے، اس کو نہ کھاو، میں نے پوچھا اگر میں اپنے کتے کو چھوڑوں تو اس کا کیاحکم ہے؟ آپ نے فرمایا اگر تم بسم ﷲ پڑھ کر کتے کو چھوڑو تو اس میں سے کھالو، میں نے پوچھا اگر وہ کتا کھالے، تو آپ نے فرمایا کہ مت کھاو، اس لئے کہ اس نے تمہارے لئے نہیں بلکہ اپنے لئے رکھ چھوڑا ہے، پھر میں نے عرض کیا کہ میں اپنا کتا چھوڑوں اور اس کے ساتھ (شکارکے پاس) دوسرا کتا پاؤں (تو کیا کروں) آپ نے فرمایا کہ مت کھاؤ اس لئے کہ تم نے اپنے کتے پر بسم ﷲ پڑھی ہے دوسرے پر نہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:438,TotalNo:5089


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
ذبیحوں اور شکار کا بیان
باب
شکار پر بسم اللہ پڑھنے کا بیان۔
حدیث نمبر
5089
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ عَنْ عَامِرٍ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَأَلْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ قَالَ مَا أَصَابَ بِحَدِّهِ فَکُلْهُ وَمَا أَصَابَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ وَسَأَلْتُهُ عَنْ صَيْدِ الْکَلْبِ فَقَالَ مَا أَمْسَکَ عَلَيْکَ فَکُلْ فَإِنَّ أَخْذَ الْکَلْبِ ذَکَاةٌ وَإِنْ وَجَدْتَ مَعَ کَلْبِکَ أَوْ کِلَابِکَ کَلْبًا غَيْرَهُ فَخَشِيتَ أَنْ يَکُونَ أَخَذَهُ مَعَهُ وَقَدْ قَتَلَهُ فَلَا تَأْکُلْ فَإِنَّمَا ذَکَرْتَ اسْمَ اللَّهِ عَلَی کَلْبِکَ وَلَمْ تَذْکُرْهُ عَلَی غَيْرِهِ
ابونعیم، زکریا، عامر، عدی بن حاتم، کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے معراض (تیر کے ڈنڈے) سے شکار کے متعلق پوچھاتو آپ نے فرمایا کہ اگر تیر کی دھار سے زخمی ہوجائے تو اس کو کھالے اور اگر اس کا ڈنڈا لگ جائے تو موقوذہ کے حکم میں ہے، اور میں نے آپ سے کتے کے شکار سے متعلق پوچھا تو آپ نے فرمایا کہ اگر تیرے لئے رکھ چھوڑے تو کھالے، اس لئے کہ کتے کا پکڑنا اس کا ذبح کرنا ہے اور اگر تو اپنے کتے یا کتوں کے ساتھ کوئی دوسرا کتا پائے اور تجھے اندیشہ ہو کہ اس نے بھی اس کے ساتھ پکڑا ہو اور اس کو مار ڈالا ہو تو تم اس کو نہ کھاؤ اس لئے کہ تم نے اپنے کتے پر بسم ﷲ پڑھی ہے، دوسرے کتے پر تو نہیں پڑھی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:437,TotalNo:5088


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
عتیرہ کا بیان
حدیث نمبر
5088
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ الزُّهْرِيُّ حَدَّثَنَا عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا فَرَعَ وَلَا عَتِيرَةَ قَالَ وَالْفَرَعُ أَوَّلُ نِتَاجٍ کَانَ يُنْتَجُ لَهُمْ کَانُوا يَذْبَحُونَهُ لِطَوَاغِيَتِهِمْ وَالْعَتِيرَةُ فِي رَجَبٍ
علی بن عبد ﷲ ، سفیان، زہری، سعیدبن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ فرع اور عتیرہ کوئی چیزنہیں ہے اور فرع اونٹنی کے سب سے پہلے بچے کو کہتے ہیں جو (مشرکین) اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے اور عتیرہ رجب میں ہوا کرتا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:436,TotalNo:5087


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
فرع کا بیان
حدیث نمبر
5087
حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ أَخْبَرَنَا الزُّهْرِيُّ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا فَرَعَ وَلَا عَتِيرَةَ وَالْفَرَعُ أَوَّلُ النِّتَاجِ کَانُوا يَذْبَحُونَهُ لِطَوَاغِيتِهِمْ وَالْعَتِيرَةُ فِي رَجَبٍ
عبدان، عبد ﷲ ، معمر، زہری، ابن مسیب، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایانہ تو فرع اور نہ ہی عتیرہ کوئی چیزہے اور فرع اونٹنی کے سب سے پہلے بچے کو کہتے ہیں جو مشرکین اپنے بتوں کے نام پر ذبح کرتے تھے اور عتیرہ اس قربانی کو کہتے ہیں جو رجب میں کی جائے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:435,TotalNo:5086


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
عقیقہ کر کے بچے سے تکلیف دور کرنے کا بیان
حدیث نمبر
5086
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا قُرَيْشُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ أَمَرَنِي ابْنُ سِيرِينَ أَنْ أَسْأَلَ الْحَسَنَ مِمَّنْ سَمِعَ حَدِيثَ الْعَقِيقَةِ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ مِنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ
عبد ﷲ بن ابی الاسود، قریش بن انس، حبیب بن شہید کہتے ہیں کہ مجھے ابن سیرین نے حکم دیا کہ حسن بصری سے دریافت کروں کہ عقیقہ کی حدیث انہوں نے کس سے سنی ہے؟ چنانچہ میں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ سمرہ بن جندب رضی ﷲ عنہ سے سنی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:434,TotalNo:5085


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
عقیقہ کر کے بچے سے تکلیف دور کرنے کا بیان
حدیث نمبر
5085
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةٌ وَقَالَ حَجَّاجٌ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ وَقَتَادَةُ وَهِشَامٌ وَحَبِيبٌ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ سَلْمَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ غَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ عَاصِمٍ وَهِشَامٍ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ الرَّبَابِ عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَاهُ يَزِيدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ عَنْ سَلْمَانَ قَوْلَهُ وَقَالَ أَصْبَغُ أَخْبَرَنِي ابْنُ وَهْبٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ حَدَّثَنَا سَلْمَانُ بْنُ عَامِرٍ الضَّبِّيُّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَعَ الْغُلَامِ عَقِيقَةٌ فَأَهْرِيقُوا عَنْهُ دَمًا وَأَمِيطُوا عَنْهُ الْأَذَی
ابوالنعمان، حماد بن زید، ایوب، محمد، سلمان بن عامر کہتے ہیں کہ لڑکے کاعقیقہ کرنا چاہئے اور حجاج نے بواسطہ حماد بیان کیا کہ ہم سے ایوب نے، قتادہ، ہشام اور حبیب اور ابن سیرین سے انہوں نے سلمان سے انہوں نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور متعدد لوگوں نے بواسطہ عاصم وہشام، حفصہ بنت سیرین، رباب، سلیمان بن عامر ضبی، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کیا ہے اور اس کو یزید بن ابراہیم نے ابن سیرین سے انہون نے سلمان کا قول نقل کیا ہے، اور اصبغ نے بواسطہ ابن وہب، جریر بن حازم، ایوب سختیانی، محمد بن سیرین، سلمان بن عامرضبی سے روایت کیا ہے، انہوں نے بیان کیا کہ میں نےآپ صلی ﷲ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ لڑکے کاعقیقہ کرناضروری ہے، اس کی طرف سے خون بہاؤ اور اس سے تکلیف دور کرو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:433,TotalNo:5084


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
نومولود جس کا عقیقہ نہ کیاجائے پیدا ہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان
حدیث نمبر
5084
 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ وَسَاقَ الْحَدِيثَ
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، ابن عون، محمد، حضرت انس رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے اس حدیث کو بیان کیا۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:432,TotalNo:5083


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
نومولود جس کا عقیقہ نہ کیاجائے پیدا ہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان
حدیث نمبر
5083
حَدَّثَنَا مَطَرُ بْنُ الْفَضْلِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کَانَ ابْنٌ لِأَبِي طَلْحَةَ يَشْتَکِي فَخَرَجَ أَبُو طَلْحَةَ فَقُبِضَ الصَّبِيُّ فَلَمَّا رَجَعَ أَبُو طَلْحَةَ قَالَ مَا فَعَلَ ابْنِي قَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ هُوَ أَسْکَنُ مَا کَانَ فَقَرَّبَتْ إِلَيْهِ الْعَشَائَ فَتَعَشَّی ثُمَّ أَصَابَ مِنْهَا فَلَمَّا فَرَغَ قَالَتْ وَارُوا الصَّبِيَّ فَلَمَّا أَصْبَحَ أَبُو طَلْحَةَ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ أَعْرَسْتُمْ اللَّيْلَةَ قَالَ نَعَمْ قَالَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَهُمَا فَوَلَدَتْ غُلَامًا قَالَ لِي أَبُو طَلْحَةَ احْفَظْهُ حَتَّی تَأْتِيَ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَی بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَرْسَلَتْ مَعَهُ بِتَمَرَاتٍ فَأَخَذَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَمَعَهُ شَيْئٌ قَالُوا نَعَمْ تَمَرَاتٌ فَأَخَذَهَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَضَغَهَا ثُمَّ أَخَذَ مِنْ فِيهِ فَجَعَلَهَا فِي فِي الصَّبِيِّ وَحَنَّکَهُ بِهِ وَسَمَّاهُ عَبْدَ اللَّهِ
مطر بن فضل، یزید بن ہارون، عبد ﷲ بن عون، انس بن سیرین، انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ابوطلحہ کا ایک بچہ بیمار تھا، ابوطلحہ باہر گئے تو بچے کا انتقال ہوگیا، جب ابوطلحہ واپس آئے تو پوچھا میرے بچے کا کیا حال ہے، ام سلیم نے کہا کہ وہ پہلے سے زیادہ سکون کی حالت میں ہے اور رات کا کھانا پیش کیا (انہوں نے کھالیا) پھر اپنی بیوی سے ہم بستری کی، جب فارغ ہوئے تو بیوی نے کہا اس بچے کو دفن کرآؤ جب صبح ہوئی تو ابوطلحہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے اور آپ سے ماجر ابیان کیا تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تم نے رات اپنی بیوی سے ہم بستری کی ہے، انہوں نے کہاہاں! آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ﷲ ان دونوں میں برکت عطا فرما، ام سلیم کا بیان ہے کہ میں نے بچہ جنا تو مجھ سے ابوطلحہ نے کہا کہ اس کی حفاظت کرنا کہ ہم اس کو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں لے چلیں، چناچہ وہ اس بچے کوآپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت لے گئے اور ام سلیم نے ان کے ساتھ چند کھجوریں بھی بھیجیں، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس بچے کو لے لیا اور پوچھا اس کے ساتھ اور بھی کوئی چیزہے، لوگوں نے کہا ہاں، چند کھجوریں ہیں، آپ نے ان کھجوروں کو لے لیا، پھراس کو چباکر اپنے منہ سے نکال کر اس بچے کے منہ میں ڈال دیں، اور اس کے ساتھ اس کی تحنیک کی اور اس کانام عبد ﷲ رکھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:431,TotalNo:5082


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
نومولود جس کا عقیقہ نہ کیاجائے پیدا ہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان
حدیث نمبر
5082
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهَا حَمَلَتْ بِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِمَکَّةَ قَالَتْ فَخَرَجْتُ وَأَنَا مُتِمٌّ فَأَتَيْتُ الْمَدِينَةَ فَنَزَلْتُ قُبَائً فَوَلَدْتُ بِقُبَائٍ ثُمَّ أَتَيْتُ بِهِ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَوَضَعْتُهُ فِي حَجْرِهِ ثُمَّ دَعَا بِتَمْرَةٍ فَمَضَغَهَا ثُمَّ تَفَلَ فِي فِيهِ فَکَانَ أَوَّلَ شَيْئٍ دَخَلَ جَوْفَهُ رِيقُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ حَنَّکَهُ بِالتَّمْرَةِ ثُمَّ دَعَا لَهُ فَبَرَّکَ عَلَيْهِ وَکَانَ أَوَّلَ مَوْلُودٍ وُلِدَ فِي الْإِسْلَامِ فَفَرِحُوا بِهِ فَرَحًا شَدِيدًا لِأَنَّهُمْ قِيلَ لَهُمْ إِنَّ الْيَهُودَ قَدْ سَحَرَتْکُمْ فَلَا يُولَدُ لَکُمْ
اسحا ق بن نصر، ابواسامہ، ہشام بن عروہ، عروہ، اسماء بنت ابی بکرصدیق رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ میں عبد ﷲ بن زبیر سے مکہ ہی میں حاملہ ہوگئی تھی، حمل کے دن پورے ہونے کو تھے کہ مدینہ کے لئے روانہ ہوئی، میں قباء میں اتری وہیں میرابچہ پیدا ہوا، پھر میں اس کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آئی اور میں نے اسے آپ کی گود میں ڈال دیا، آپ نے کھجور منگوائی، اس کو چبایا پھر اس کے منہ میں ڈال دیا، چناچہ سب سے پہلے اس کے پیٹ میں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کا لعاب دہن داخل ہوا، پھراس کے تالو میں کھجور لگا دی اور اس کے حق میں دعا کی اور اس پر مبارکباد دی، یہ سب سے پہلا لڑکا تھا جواسلام میں پیدا ہوا، لوگ بہت زیادہ خوش ہوئے، اس لئے کہ مسلمانوں کے متعلق کہا جاتا تھا کہ ان پر یہودیوں نے جادوکردیاہے، اس لئے ان کے ہاں اولا دنہیں ہوگی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:430,TotalNo:5081


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
نومولود جس کا عقیقہ نہ کیاجائے پیدا ہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان
حدیث نمبر
5081
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِصَبِيٍّ يُحَنِّکُهُ فَبَالَ عَلَيْهِ فَأَتْبَعَهُ الْمَائَ
مسدد، یحییٰ، ہشام، عروہ، عائشہ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک بچہ لایا گیا تاکہ آپ اس کی تحنیک کردیں بچے نے آپ کی گود میں پیشاب کردیا، آپ نے اس پر پانی بہا دیا۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:429,TotalNo:5080


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
عقیقہ کا بیان
باب
نومولود جس کا عقیقہ نہ کیاجائے پیدا ہونے کے دوسرے دن ہی نام اور اس کی تحنیک کا بیان
حدیث نمبر
5080
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي بُرَيْدٌ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَی رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ وُلِدَ لِي غُلَامٌ فَأَتَيْتُ بِهِ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَمَّاهُ إِبْرَاهِيمَ فَحَنَّکَهُ بِتَمْرَةٍ وَدَعَا لَهُ بِالْبَرَکَةِ وَدَفَعَهُ إِلَيَّ وَکَانَ أَکْبَرَ وَلَدِ أَبِي مُوسَی
اسحاق بن نصر، ابواسامہ، برید، ابوبردہ، ابوموسی رضی ﷲ عنہ سے روایت ہے کہ میرے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا تو میں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر آیا، آپ نے اس کانام ابراہیم رکھا اور کھجور سے اس کی تحنیک (کھجور چبا کر تالو میں لگانے کو تحنیک کہتے ہیں) کی اس کے حق میں برکت کی دعا کی پھر مجھے دے دیا، اور وہ لڑکا ابوموسی کا سب سے بڑا لڑکا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:428,TotalNo:5079


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اللہ تعالی کا فرمان کہ جب تم کھانا کھالو تو منتشر ہوجاؤ
حدیث نمبر
5079
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَنَسًا قَالَ أَنَا أَعْلَمُ النَّاسِ بِالْحِجَابِ کَانَ أُبَيُّ بْنُ کَعْبٍ يَسْأَلُنِي عَنْهُ أَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرُوسًا بِزَيْنَبَ بِنْتِ جَحْشٍ وَکَانَ تَزَوَّجَهَا بِالْمَدِينَةِ فَدَعَا النَّاسَ لِلطَّعَامِ بَعْدَ ارْتِفَاعِ النَّهَارِ فَجَلَسَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَلَسَ مَعَهُ رِجَالٌ بَعْدَ مَا قَامَ الْقَوْمُ حَتَّی قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَشَی وَمَشَيْتُ مَعَهُ حَتَّی بَلَغَ بَابَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ ثُمَّ ظَنَّ أَنَّهُمْ خَرَجُوا فَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ جُلُوسٌ مَکَانَهُمْ فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ الثَّانِيَةَ حَتَّی بَلَغَ بَابَ حُجْرَةِ عَائِشَةَ فَرَجَعَ وَرَجَعْتُ مَعَهُ فَإِذَا هُمْ قَدْ قَامُوا فَضَرَبَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ سِتْرًا وَأُنْزِلَ الْحِجَابُ
عبد ﷲ بن محمد، یعقوب بن ابراہیم، ابویعقوب، صالح، ابن شہاب، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ پردہ کی آیت نازل ہونے کے متعلق میں لوگوں میں سب سے زیادہ جانتا ہوں، ابن ابی کعب مجھ ہی سے پوچھتے تھے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی شادی زینب بنت ابی جحش سے نئی ہوئی تھی اور ان سے نکاح مدینہ ہی میں کیا تھا، دن چڑھنے کے بعد لوگوں کو کھانے کیلئے مدعو کیا، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم بیٹھ گئے اور آپ کے ساتھ لوگ بھی گئے، جب کچھ لوگ کھا کر فارغ ہوئے اور رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم بھی کھا کر فارغ ہوئے اور چلنے لگے تو ہم بھی آپ کے ساتھ چلے، یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کے حجرہ کے دروازہ پر پہنچ گئے تو خیال کیا کہ لوگ چلے گئے ہوں گے، میں بھی آپ کے ساتھ واپس ہوا تو دیکھا کہ وہ لوگ اپنی جگہ پر بیٹھے ہوئے ہیں، پھر آپ صلی ﷲ علیہ وسلم واپس ہوئے، آپ کے ساتھ دوسری مرتبہ واپس ہوا یہاں تک کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کے حجرہ کے دروازے پر پہنچے پھر آپ واپس ہوئے، میں بھی آپ کے ساتھ واپس آیا تو دیکھا کہ لوگ چلے گئے ہیں، آپ نے میرے اور اپنے درمیان پردہ ڈال دیا، اسی وقت پردہ کی آیت نازل ہوئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:427,TotalNo:5078


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
رات کا کھانا سامنے آجائے تو عشاء کی نماز میں عجلت نہ کرے
حدیث نمبر
5078
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ وَحَضَرَ الْعَشَائُ فَابْدَئُوا بِالْعَشَائِ قَالَ وُهَيْبٌ وَيَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ هِشَامٍ إِذَا وُضِعَ الْعَشَائُ
محمد بن یوسف، سفیان، ہشام بن عروہ، عروہ، عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب نماز کی تکبیر کہی جائے اور رات کا کھانا سامنے آجائے تو پہلے کھانا کھا لو، وہیب اور یحییٰ بن سعید نے ہشام کے الفا ظ روایت کئے ہیں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:426,TotalNo:5077


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
رات کا کھانا سامنے آجائے تو عشاء کی نماز میں عجلت نہ کرے
حدیث نمبر
5077
حَدَّثَنَا مُعَلَّی بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا وُضِعَ الْعَشَائُ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَابْدَئُوا بِالْعَشَائِ وَعَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَهُ وَعَنْ أَيُّوبَ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّهُ تَعَشَّی مَرَّةً وَهُوَ يَسْمَعُ قِرَائَةَ الْإِمَامِ
معلی بن اسد، وہیب، ایوب، ابوقلابہ، انس بن مالک کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب رات کا کھانا آجائے اور تکبیر کہی جائے تو پہلے کھانا کھا لو، اور ایوب نافع سے، نافع ابن عمررضی ﷲ عنہ سے اور ابن عمر رضی ﷲ عنہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت کرتے ہیں، اور ایوب نافع سے بواسطہ ابن عمر رضی ﷲ عنہ روایت کرتے ہیں کہ ابن عمر رضی ﷲ عنہ ایک بار رات کا کھانا کھارہے تھے، حالانکہ وہ امام کی قرأت سن رہے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:425,TotalNo:5076


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
رات کا کھانا سامنے آجائے تو عشاء کی نماز میں عجلت نہ کرے
حدیث نمبر
5076
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ وَقَالَ اللَّيْثُ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ أَنَّ أَبَاهُ عَمْرَو بْنَ أُمَيَّةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ رَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْتَزُّ مِنْ کَتِفِ شَاةٍ فِي يَدِهِ فَدُعِيَ إِلَی الصَّلَاةِ فَأَلْقَاهَا وَالسِّکِّينَ الَّتِي کَانَ يَحْتَزُّ بِهَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
ابوالیمان، شعیب، زہری، لیث، یونس، ابن شہاب، جعفر بن عمرو بن امیہ، عمروبن امیہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو دیکھا کہ بکری کے ایک شانے سے جوآپ کےہاتھ میں تھا گوشت کاٹ کاٹ کر کھارہے تھے کہ نماز کی تکبیر کہی گئی، تو اس شانے کو اور اس چھری کو جس سے کاٹ رہے تھے، ایک طرف ڈال کرکھڑے ہوگئے، پھرنماز پڑھی لیکن وضو نہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:424,TotalNo:5075


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اگر کسی شخص کو کھانے پرمدعو کیاجائے اور اس کے ساتھ کوئی دوسرا آدمی بھی آجائے۔
حدیث نمبر
5075
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ حَدَّثَنَا أَبُو مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ کَانَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُکْنَی أَبَا شُعَيْبٍ وَکَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي أَصْحَابِهِ فَعَرَفَ الْجُوعَ فِي وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَهَبَ إِلَی غُلَامِهِ اللَّحَّامِ فَقَالَ اصْنَعْ لِي طَعَامًا يَکْفِي خَمْسَةً لَعَلِّي أَدْعُو النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَصَنَعَ لَهُ طُعَيِّمًا ثُمَّ أَتَاهُ فَدَعَاهُ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا أَبَا شُعَيْبٍ إِنَّ رَجُلًا تَبِعَنَا فَإِنْ شِئْتَ أَذِنْتَ لَهُ وَإِنْ شِئْتَ تَرَکْتَهُ قَالَ لَا بَلْ أَذِنْتُ لَهُ
عبد ﷲ بن ابی الاسود، ابوامامہ، اعمش، شقیق، ابومسعود انصاری رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ایک انصاری جس کی کنیت ابوشعیب تھی، اس کا ایک غلام تھا جو قصائی تھا، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس وقت آپ اپنے صحابہ کرام کے پاس بیٹھے تھے، اس نے آپ کے چہرہ مبارک سے بھوک کا اثرمعلوم کیا، چناچہ اپنے قصائی غلام کے پاس گیا اور کہا کہ میرے لئے اتنا کھانا تیار کرو جو پانچ آدمیوں کو کافی ہو، تاکہ میں پانچ آدمیوں سمیت نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو مدعو کر سکوں، اس غلام نے کھانا تیارکیا، پھر آپ کی خدمت میں حاضرہوا اور آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کو بلایا، ان لوگوں کے پیچھے ایک آدمی اور بھی ہولیا، تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا اے ابوشعیب! ایک شخص ہمارے ساتھ آگیا ہے اگرتم چاہو تو اسے آنے دو اور اگر تمہاری خواہش نہ ہوتو اسے چھوڑدو، انصاری نے کہا نہیں، بلکہ اسے بھی میں اجازت دیتا ہوں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:423,TotalNo:5074


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
خادم کے ساتھ کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5074
حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ مُحَمَّدٍ هُوَ ابْنُ زِيَادٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَتَی أَحَدَکُمْ خَادِمُهُ بِطَعَامِهِ فَإِنْ لَمْ يُجْلِسْهُ مَعَهُ فَلْيُنَاوِلْهُ أُکْلَةً أَوْ أُکْلَتَيْنِ أَوْ لُقْمَةً أَوْ لُقْمَتَيْنِ فَإِنَّهُ وَلِيَ حَرَّهُ وَعِلَاجَهُ
حفص بن عمر، شعبہ، محمد بن زیاد، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگرتم میں سے کسی شخص کے پاس خادم کھانا لے کرآئے اور وہ اس کو اپنے ساتھ نہ بٹھائے تو اس کو ایک یا دولقمہ دے دے، اس لئے کہ اس نے (باور چی خانہ کی) گرمی اور اس (کھانا) کی تیاری کی مشقت برداشت کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:422,TotalNo:5073


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
جب کھانے سے فارغ ہو تو کیا کہے
حدیث نمبر
5073
حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ثَوْرِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا فَرَغَ مِنْ طَعَامِهِ وَقَالَ مَرَّةً إِذَا رَفَعَ مَائِدَتَهُ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي کَفَانَا وَأَرْوَانَا غَيْرَ مَکْفِيٍّ وَلَا مَکْفُورٍ وَقَالَ مَرَّةً الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّنَا غَيْرَ مَکْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی رَبَّنَا
ابوعاصم، ثور بن زید، خالد بن معدان، ابوامامہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم جب کھانے سے فارغ ہوتے تو فرماتے تمام تعریفیں ﷲ کے لئے ہیں، جس نے ہمیں کافی کھلایا اور سیراب کیانہ اس میں پھیرا جاتا ہے اور نہ ناشکری کی گئی ہے اور کبھی یہ فرماتے الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّنَا غَيْرَ مَکْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی رَبَّنَا-"



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:421,TotalNo:5072


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
جب کھانے سے فارغ ہو تو کیا کہے
حدیث نمبر
5072
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ثَوْرٍ عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا رَفَعَ مَائِدَتَهُ قَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ غَيْرَ مَکْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْهُ رَبَّنَا
ابونعیم، سفیان، خالد بن معدان، ابوامامہ کہتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم جب اپنا دسترخوان اٹھاتے تو فرماتے "الْحَمْدُ لِلَّهِ کَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَکًا فِيهِ غَيْرَ مَکْفِيٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْهُ رَبَّنَا"



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:420,TotalNo:5071


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
رومال سے پونچھنے کا بیان
حدیث نمبر
5071
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ سَأَلَهُ عَنْ الْوُضُوئِ مِمَّا مَسَّتْ النَّارُ فَقَالَ لَا قَدْ کُنَّا زَمَانَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا نَجِدُ مِثْلَ ذَلِکَ مِنْ الطَّعَامِ إِلَّا قَلِيلًا فَإِذَا نَحْنُ وَجَدْنَاهُ لَمْ يَکُنْ لَنَا مَنَادِيلُ إِلَّا أَکُفَّنَا وَسَوَاعِدَنَا وَأَقْدَامَنَا ثُمَّ نُصَلِّي وَلَا نَتَوَضَّأُ
ابراہیم بن منذر، محمد بن فلیح، فلیح، سعید بن حرث، جابر بن عبد ﷲ سے روایت ہے کہ ان سے سعید نے آگ پر پکی ہوئی چیز کے استعمال سے وضو کے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے کہا کہ نہیں ہم لوگوں کو رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے زمانہ میں بہت کم کھانا نصیب ہوتا تھا اور ہم لوگوں کو جب کھانا ملتا تو ہمارے پاؤں، بازواور ہتھیلیوں کے سوا کوئی رومال نہ ہوئے تھے (ہم لوگ اپنے جسم کے ان ہی حصوں سے پونچھ لیتے تھے) پھر ہم لوگ نماز پڑھتے لیکن وضونہیں کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:419,TotalNo:5070


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
رومال سے پونچھنے سے قبل انگلیوں کے چاٹنے اور چوسنے کا بیان
حدیث نمبر
5070
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا أَکَلَ أَحَدُکُمْ فَلَا يَمْسَحْ يَدَهُ حَتَّی يَلْعَقَهَا أَوْ يُلْعِقَهَا
علی بن عبد ﷲ ، سفیان، عمروبن دینار، عطاء، ابن عباس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم میں سے کوئی شخص کھائے تو اپنا ہاتھ نہ پونچھے جب تک کہ اس کو چاٹ نہ لے یا کسی کو چٹا نہ لے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:418,TotalNo:5069


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کھانے کے بعد کلی کرنے کا بیان
حدیث نمبر
5069
حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ سَمِعْتُ يَحْيَی بْنَ سَعِيدٍ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ سُوَيْدِ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی خَيْبَرَ فَلَمَّا کُنَّا بِالصَّهْبَائِ دَعَا بِطَعَامٍ فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ فَأَکَلْنَا فَقَامَ إِلَی الصَّلَاةِ فَتَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا قَالَ يَحْيَی سَمِعْتُ بُشَيْرًا يَقُولُ حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی خَيْبَرَ فَلَمَّا کُنَّا بِالصَّهْبَائِ قَالَ يَحْيَی وَهِيَ مِنْ خَيْبَرَ عَلَی رَوْحَةٍ دَعَا بِطَعَامٍ فَمَا أُتِيَ إِلَّا بِسَوِيقٍ فَلُکْنَاهُ فَأَکَلْنَا مَعَهُ ثُمَّ دَعَا بِمَائٍ فَمَضْمَضَ وَمَضْمَضْنَا مَعَهُ ثُمَّ صَلَّی بِنَا الْمَغْرِبَ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ وَقَالَ سُفْيَانُ کَأَنَّکَ تَسْمَعُهُ مِنْ يَحْيَی
علی، سفیان، یحییٰ بن سعید، بشیر بن یسار، سوید بن نعمان کہتے ہیں کہ ہم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے، جب ہم مقام صہباء میں پہنچے تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کھانا طلب کیا، صرف ستو پیش کیا گیا، چناچہ ہم نےبھی کھایا، آپ نماز کے لئے کھڑے ہوئے اور آپ نے کلی کی، ہم نے بھی کلی کی، یحییٰ نے کہا کہ میں نے بشیر کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ ہم نے بیان کیا کہ ہم آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ خیبر کی طرف روانہ ہوئے، جب ہم لوگ صہباء میں پہنچے، یحییٰ نے کہا کہ یہ مقام خیبر سے ایک منزل کی مسافت پر ہے، آپ نے کھانا طلب کیا تو صرف ستو آپ کے سامنے پیش کیا گیا، ہم اسے منہ لگا کر کھا گئے، پھر آپ نے پانی منگوا کر کلی کی، آپ کے ساتھ ہم نے بھی کلی کی، اس کے بعد آپ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی اور وضو نہیں کیا، سفیان بیان کرتے ہیں کہ (میں نے تم سے اس طرح بیان کیا) گویا تم یحییٰ سے سن رہے ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:417,TotalNo:5068


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کباث یعنی پہلو کے پھل کا بیان
حدیث نمبر
5068
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَرِّ الظَّهْرَانِ نَجْنِي الْکَبَاثَ فَقَالَ عَلَيْکُمْ بِالْأَسْوَدِ مِنْهُ فَإِنَّهُ أَيْطَبُ فَقَالَ أَکُنْتَ تَرْعَی الْغَنَمَ قَالَ نَعَمْ وَهَلْ مِنْ نَبِيٍّ إِلَّا رَعَاهَا
سعیدبن عفیر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ، جابر بن عبد ﷲ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ مر الظہران میں پیلو کا پھل چن رہے تھے، آپ نے فرمایا کہ تم سیاہ رنگ کی چن لو، اس لئے کہ وہ اچھی ہوتی ہیں، حضرت جابر رضی ﷲ عنہ نے عرض کیا کیا آپ نے بکریاں بھی چرائی ہیں، آپ نے فرمایا ہاں! اور کوئی نبی ایسا نہیں جس نے بکریاں نہ چرائی ہوں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:416,TotalNo:5067


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
لہسن اور (بدبودار) ترکاریوں کے کھانے کی کراہت کا بیان۔
حدیث نمبر
5067
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَطَائٌ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا زَعَمَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَکَلَ ثُومًا أَوْ بَصَلًا فَلْيَعْتَزِلْنَا أَوْ لِيَعْتَزِلْ مَسْجِدَنَا
علی بن عبد ﷲ ، ابوصفوان، عبد ﷲ بن سعید، یونس، ابن شہاب، عطاء، حضرت جابر بن عبد ﷲ رضی ﷲ عنہما کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو شخص لہسن یا پیاز کھائے تو وہ ہم سے الگ رہے، یا یہ فرمایا کہ وہ ہماری مسجد سے الگ رہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:415,TotalNo:5066


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
لہسن اور (بدبودار) ترکاریوں کے کھانے کی کراہت کا بیان۔
حدیث نمبر
5066
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ قِيلَ لِأَنَسٍ مَا سَمِعْتَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي الثُّومِ فَقَالَ مَنْ أَکَلَ فَلَا يَقْرَبَنَّ مَسْجِدَنَا
مسدد، عبدالوارث، عبدالعزیز کہتے ہیں کہ انس رضی ﷲ عنہ سے پوچھا گیا تم نے لہسن کے بارے میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو کچھ فرماتے ہوئے سنا ہے (انہوں نے کہا) آپ نے فرمایا کہ جوشخص (لہسن) کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب نہ آئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:414,TotalNo:5065


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
دس دس مہمانوں کو اندر بلانے اور دس اور دس آدمیوں کے دسترخوان پر بیٹھنے کا بیان
حدیث نمبر
5065
حَدَّثَنَا الصَّلْتُ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ الْجَعْدِ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَنَسٍ ح وَعَنْ هِشَامٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أَنَسٍ وَعَنْ سِنَانٍ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ أُمَّهُ عَمَدَتْ إِلَی مُدٍّ مِنْ شَعِيرٍ جَشَّتْهُ وَجَعَلَتْ مِنْهُ خَطِيفَةً وَعَصَرَتْ عُکَّةً عِنْدَهَا ثُمَّ بَعَثَتْنِي إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ فِي أَصْحَابِهِ فَدَعَوْتُهُ قَالَ وَمَنْ مَعِي فَجِئْتُ فَقُلْتُ إِنَّهُ يَقُولُ وَمَنْ مَعِي فَخَرَجَ إِلَيْهِ أَبُو طَلْحَةَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا هُوَ شَيْئٌ صَنَعَتْهُ أُمُّ سُلَيْمٍ فَدَخَلَ فَجِيئَ بِهِ وَقَالَ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً فَدَخَلُوا فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ قَالَ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً فَدَخَلُوا فَأَکَلُوا حَتَّی شَبِعُوا ثُمَّ قَالَ أَدْخِلْ عَلَيَّ عَشَرَةً حَتَّی عَدَّ أَرْبَعِينَ ثُمَّ أَکَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ قَامَ فَجَعَلْتُ أَنْظُرُ هَلْ نَقَصَ مِنْهَا شَيْئٌ
صلت بن محمد، حماد بن زید، جعد ابوعثمان، انس، ہشام، محمد، انس، سنان، ابوربیعہ، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میری والدہ ام سلیم نے ایک مد جو لے کر اس کا دلیا پکایا اور ان کے پاس جو کپی تھی، اس میں سےگھی نچوڑ کر ٹپکایا پھر مجھے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں بھیجا، میں آپ کی خدمت میں آیا، آپ اس وقت اپنے صحابہ کے ساتھ تھے، میں نے آپ کو دعوت دی، تو آپ نے کہا کیا وہ لوگ بھی چلیں جو میرے ساتھ ہیں، میں واپس آیا اور کہا کہ آپ فرماتے ہیں کیا وہ لوگ بھی آئیں جو میرے ساتھ ہیں، طلحہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول ﷲ وہ چیز تھوڑی ہے، جو ام سلیم نے تیارکی ہے، چناچہ آپ تشریف لائے اور وہ کھانا آپ کے پاس لایا گیا، آپ نے فرمایا دس دس آدمیوں کو اندر بلاؤ وہ لوگ آئے اور سب نے سیر ہوکر کھانا کھایا، پھر فرمایا دس آدمیوں کو میرے پاس بلاؤ چناچہ وہ آئے اور سب نے سیر ہوکر کھانا کھایا، پھر آپ نے فرمایا دس آدمیوں کو میرے پاس بلاؤ، چناچہ وہ آئے اور سب نے سیر ہوکر کھایا، یہاں تک کہ چالیس آدمی شمار کئے، پھر نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے نوش فرمایا اور اٹھ کھڑے ہوئے، میں اس کھانے کو دیکھ رہا تھا کہ اس میں سے کچھ بھی کم نہیں ہوا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:413,TotalNo:5064


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ایک وقت میں دو کھانے یا دو قسم کی غذا کھانے کا بیان۔
حدیث نمبر
5064
حَدَّثَنَا ابْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ الرُّطَبَ بِالْقِثَّائِ
ابن مقاتل، عبد ﷲ ، ابراہیم بن سعد، سعد، عبد ﷲ بن جعفرکہتے ہیں کہ میں نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کو تازہ کھجوریں ککڑیوں کے ساتھ کھاتے ہوئے دیکھا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:412,TotalNo:5063


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کھجور کے درخت کی برکت کا بیان
حدیث نمبر
5063
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَلْحَةَ عَنْ زُبَيْدٍ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةً تَکُونُ مِثْلَ الْمُسْلِمِ وَهِيَ النَّخْلَةُ
ابونعیم، محمد بن طلحہ، زبید، مجاہد، ابن عمررضی ﷲ عنہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا ایک درخت ایسا ہے کہ جو مسلمان کی طرح ہے اور وہ کھجور کا درخت ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:411,TotalNo:5062


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ککڑیوں کا بیان
حدیث نمبر
5062
حدثنی اسماعیل بن عبداللہ قال حدثنی ابراہیم بن سعد عن ابیہ قال سمعت عبداللہ بن جعفر قال رأیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم یاکل الرطب بالقثاء
اسماعیل بن عبد ﷲ ، ابراہیم بن سعد، سعد، عبد ﷲ بن جعفر کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو کھجوریں ککڑیوں کے ملا کر کھاتے ہوئے دیکھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:410,TotalNo:5061


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
دو کھجوریں ایک ساتھ ملا کر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5061
حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنَا جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ قَالَ أَصَابَنَا عَامُ سَنَةٍ مَعَ ابْنِ الزُّبَيْرِ فَرَزَقَنَا تَمْرًا فَکَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ يَمُرُّ بِنَا وَنَحْنُ نَأْکُلُ وَيَقُولُ لَا تُقَارِنُوا فَإِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْقِرَانِ ثُمَّ يَقُولُ إِلَّا أَنْ يَسْتَأْذِنَ الرَّجُلُ أَخَاهُ قَالَ شُعْبَةُ الْإِذْنُ مِنْ قَوْلِ ابْنِ عُمَرَ
آدم، شعبہ، جبلہ بن سحیم کہتے ہیں کہ ہم لوگ عبد ﷲ بن زبیر کے زمانہ میں قحط میں مبتلاہوئے اور ہم کو کھجوریں ملتی تھیں، عبد ﷲ بن عمر بھی کبھی کبھی گذرتے تھے، جب کہ ہم کھجوریں کھاتے تو وہ کہتے کہ دو کھجوریں ملا کر نہ کھاؤ اس لئے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے دو کھجوریں ملا کر کھانے سے منع فرمایا، پھر فرماتے لیکن اس شرط کے ساتھ (کھاسکتا ہے) کہ اپنے ساتھی سے اجازت لے لے، شعبہ نے کہا اذن طلب کرنا ابن عمر رضی ﷲ عنہ کا قول ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:409,TotalNo:5060


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
عجوہ کا بیان
حدیث نمبر
5060
حَدَّثَنَا جُمْعَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ أَخْبَرَنَا هَاشِمُ بْنُ هَاشِمٍ أَخْبَرَنَا عَامِرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَصَبَّحَ کُلَّ يَوْمٍ سَبْعَ تَمَرَاتٍ عَجْوَةً لَمْ يَضُرَّهُ فِي ذَلِکَ الْيَوْمِ سُمٌّ وَلَا سِحْرٌ
 جمعہ بن عبد ﷲ ، مروان، ہاشم بن ہاشم، عامر بن سعد اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جو آدمی ہر صبح کو سات عجوہ کھجوریں کھالے تو اس دن کوئی زہر اور جادو اس کو نقصان نہیں پہنچا سکتا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:408,TotalNo:5059


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اس امر کا بیان کہ خمر وہ پینے کی چیز ہے جو کہ عقل کو مخمور کردے۔
حدیث نمبر
5059
حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي مُجَاهِدٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ بَيْنَا نَحْنُ عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جُلُوسٌ إِذَا أُتِيَ بِجُمَّارِ نَخْلَةٍ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ لَمَا بَرَکَتُهُ کَبَرَکَةِ الْمُسْلِمِ فَظَنَنْتُ أَنَّهُ يَعْنِي النَّخْلَةَ فَأَرَدْتُ أَنْ أَقُولَ هِيَ النَّخْلَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ثُمَّ الْتَفَتُّ فَإِذَا أَنَا عَاشِرُ عَشَرَةٍ أَنَا أَحْدَثُهُمْ فَسَکَتُّ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ النَّخْلَةُ
عمربن حفص بن غیاث، حفص بن غیاث، اعمش، مجاہد وعبد ﷲ بن عمر رضی ﷲ عنہما کہتے ہیں کہ ہم لوگ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے تو کسی نے آپ کے پاس کھجورکی گانٹھ بھیجی، آپ نے فرمایا کہ ایک درخت ایسا ہے جس میں برکت مسلمانوں کی طرح ہے، میں نے سمجھا کہ اس سے آپ کی مراد کھجور کا درخت ہے، پھرمیں نے کہنا چاہا کہ یا رسول ﷲ! وہ کھجور کا درخت ہے، پھر میں نے چاروں طرف نظر دوڑائی تو دیکھا کہ میں دس کا دسواں ہوں اور ان میں کم عمرہوں، اس لئے میں خاموش ریا، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:407,TotalNo:5058


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
رطب اور تمر کا بیان
حدیث نمبر
5058
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْن أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ کَانَ بِالْمَدِينَةِ يَهُودِيٌّ وَکَانَ يُسْلِفُنِي فِي تَمْرِي إِلَی الْجِدَادِ وَکَانَتْ لِجَابِرٍ الْأَرْضُ الَّتِي بِطَرِيقِ رُومَةَ فَجَلَسَتْ فَخَلَا عَامًا فَجَائَنِي الْيَهُودِيُّ عِنْدَ الْجَدَادِ وَلَمْ أَجُدَّ مِنْهَا شَيْئًا فَجَعَلْتُ أَسْتَنْظِرُهُ إِلَی قَابِلٍ فَيَأْبَی فَأُخْبِرَ بِذَلِکَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِأَصْحَابِهِ امْشُوا نَسْتَنْظِرْ لِجَابِرٍ مِنْ الْيَهُودِيِّ فَجَائُونِي فِي نَخْلِي فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُکَلِّمُ الْيَهُودِيَّ فَيَقُولُ أَبَا الْقَاسِمِ لَا أُنْظِرُهُ فَلَمَّا رَأَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَامَ فَطَافَ فِي النَّخْلِ ثُمَّ جَائَهُ فَکَلَّمَهُ فَأَبَی فَقُمْتُ فَجِئْتُ بِقَلِيلِ رُطَبٍ فَوَضَعْتُهُ بَيْنَ يَدَيْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَکَلَ ثُمَّ قَالَ أَيْنَ عَرِيشُکَ يَا جَابِرُ فَأَخْبَرْتُهُ فَقَالَ افْرُشْ لِي فِيهِ فَفَرَشْتُهُ فَدَخَلَ فَرَقَدَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ فَجِئْتُهُ بِقَبْضَةٍ أُخْرَی فَأَکَلَ مِنْهَا ثُمَّ قَامَ فَکَلَّمَ الْيَهُودِيَّ فَأَبَی عَلَيْهِ فَقَامَ فِي الرِّطَابِ فِي النَّخْلِ الثَّانِيَةَ ثُمَّ قَالَ يَا جَابِرُ جُدَّ وَاقْضِ فَوَقَفَ فِي الْجَدَادِ فَجَدَدْتُ مِنْهَا مَا قَضَيْتُهُ وَفَضَلَ مِنْهُ فَخَرَجْتُ حَتَّی جِئْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَشَّرْتُهُ فَقَالَ أَشْهَدُ أَنِّي رَسُولُ اللَّهِ عُرُوشٌ وَعَرِيشٌ بِنَائٌ وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ مَعْرُوشَاتٍ مَا يُعَرَّشُ مِنْ الْکُرُومِ وَغَيْرِ ذَلِکَ يُقَالُ عُرُوشُهَا أَبْنِيَتُهَا
سعید بن ابی مریم، ابوغسان، ابوحازم، ابراہیم بن عبدالرحمن بن عبد ﷲ بن ابی ربیعہ، جابر بن عبد ﷲ کہتے ہیں کہ مدینہ میں ایک یہودی تھا، جومجھ سے میری کھجوروں میں ان کے کاٹنے کے وقت تک کے لئے بیع سلم کیا کرتا تھا، میری ایک زمین بیررومہ کے راستے میں تھی، ایک سال اس زمین میں کچھ پیداوارنہ ہوئی، میرے پاس یہودی پھل کاٹنے کے وقت آیا اور میں اس سے کچھ نہیں کاٹ سکا تھا، میں نے اس سے آئندہ سال کے لئے مہلت مانگی، لیکن اس نے انکار کیا چناچہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو اس کی خبر دی گئی، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ سے فرمایا کہ چلو جابر کو اس یہودی سے مہلت دلائیں، چناچہ یہ لوگ میرے باغ میں آئے، نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس یہودی سے مہلت دینے کو کہا تو اس یہودی نے کہا اے ابوالقاسم! میں اس کو مہلت نہیں دوں گا، جب نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے یہ صورت دیکھی تو آپ کھڑے ہوئے اور باغ میں گھومے، پھر اس یہودی کے پاس آئے اور گفتگو کی (مہلت دینے کو کہا) لیکن وہ نہ مانا، میں کھڑاہوا اور تھوڑی سی کھجوریں لے کر آیا اور آپ کے سامنے ان کو رکھ دیا، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس کو کھایا پھر فرمایا اے جابر! تیری جھونپڑی کہاں ہے، میں نے آپ کو وہ جگہ بتا دی، آپ نے فرمایا میرے لئے کوئی فرش بچھا دے، یہ سن کر فرش بچھا دیا، آپ اندر تشریف لے گئے اور سورہے، پھر آپ بیدار ہوئے اور یہودی سے (اسی مہلت کے متعلق) گفتگو کی، لیکن وہ نہ مانا تو آپ تیسری بار کھجور کے درخت کے پاس تشریف لائے اور فرمایا اے جابر! تم کاٹتے جاؤ اور اس کو ادا کرتے جاؤ آپ کھجور کاٹنے کی جگہ بیٹھ گئے، چناچہ میں نے اتنی کھجوریں توڑلیں، جس سے میں نے اس یہودی کا قرض ادا کردیا اور کچھ باقی بھی بچ گیا، میں باہر نکلا یہاں تک کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں پہنچا اور آپ کو خوشخبری سنائی، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں ﷲ کا رسول ہوں، عروش اور عریش سے مراد مکان ہے اور ابن عباس رضی ﷲ نے کہا کہ عروشات، انگور وغیرہ کی ٹٹبوں سے بھری ہوئی جگہ کو کہتے ہیں، عروشھا کے معنی ہیں ان کے مکانات-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:406,TotalNo:5057


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
حدیث نمبر
5057
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ زَکَرِيَّائَ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَنَا تَمْرًا فَأَصَابَنِي مِنْهُ خَمْسٌ أَرْبَعُ تَمَرَاتٍ وَحَشَفَةٌ ثُمَّ رَأَيْتُ الْحَشَفَةَ هِيَ أَشَدُّهُنَّ لِضِرْسِي
محمد بن صباح، اسماعیل بن زکریا، عاصم، ابوعثمان، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان کھجوریں تقسیم کیں، مجھے پانچ کھجوریں ملیں، ان میں سے چارتو اچھی تھیں اور ایک خرا ب تھی، لیکن وہ میرے چبانے میں سخت تھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:405,TotalNo:5056


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اس باب میں کوئی عنوان نہیں ہے۔
حدیث نمبر
5056
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ قَالَ تَضَيَّفْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ سَبْعًا فَکَانَ هُوَ وَامْرَأَتُهُ وَخَادِمُهُ يَعْتَقِبُونَ اللَّيْلَ أَثْلَاثًا يُصَلِّي هَذَا ثُمَّ يُوقِظُ هَذَا وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَصْحَابهِ تَمْرًا فَأَصَابَنِي سَبْعُ تَمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ حَشَفَةٌ
مسدد، حمادبن زید، عباس حریری، ابوعثمان کہتے ہیں کہ میں ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کا سات دن تک مہمان رہا وہ ان کی بیوی اور ان کے خادم تہائی رات باری باری سے اٹھتے ایک نماز پڑھ لیتا تو دوسرے کو جگا دیتا، میں نے انس رضی ﷲ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ میں کھجوریں تقسیم کیں، مجھے بھی سات کھجوریں دیں جن میں سے ایک خراب تھی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:404,TotalNo:5055


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
تازہ کھجوریں اور ککڑی ملا کر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5055
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُ الرُّطَبَ بِالْقِثَّائِ
عبدالعزیز بن عبد ﷲ ، ابراہیم بن سعد، عبد ﷲ بن جعفر بن ابی طالب کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو تر کھجوریں ککڑیوں کے ساتھ ملا کر کھاتے ہوئے دیکھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:403,TotalNo:5054


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اگر کوئی شخص اپنے دوست کے پاس کوئی چیز لائے یا اس کو دسترخوان پر دے۔
حدیث نمبر
5054
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسٌ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی ذَلِکَ الطَّعَامِ فَقَرَّبَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مِنْ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّائٌ وَقَدِيدٌ قَالَ أَنَسٌ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ مِنْ حَوْلِ الصَّحْفَةِ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّائَ مِنْ يَوْمِئِذٍ وَقَالَ ثُمَامَةُ عَنْ أَنَسٍ فَجَعَلْتُ أَجْمَعُ الدُّبَّائَ بَيْنَ يَدَيْهِ
اسماعیل، مالک، اسحاق بن عبدﷲ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ایک درزی نےنبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو کھانے کی دعوت دی، جواس نے آپ کے لئے پکایا تھا، انس کا بیان ہے کہ میں بھی آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ہمراہ اس دعوت میں گیا، اس نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے جو کی روٹی اور شوربہ پیش کیا، جس میں کدو اور سوکھا ہوا گوشت تھا، حضرت انس کا بیان ہے کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو پیالہ کے چاروں طرف سے کدو تلاش کرکے نکالتے ہوئے دیکھا، اسی دن سےمیں بھی کدوکو پسند کرنے لگا اور ثمامہ نے انس رضی ﷲ عنہ سے (اتنے اضافے کے ساتھ) بیان کیا کہ میں آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کے سامنے کدو جمع کرتاجاتا تھا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:402,TotalNo:5053


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
سوکھے ہوئے گوشت کا بیان
حدیث نمبر
5053
حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا فَعَلَهُ إِلَّا فِي عَامٍ جَاعَ النَّاسُ أَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ الْغَنِيُّ الْفَقِيرَ وَإِنْ کُنَّا لَنَرْفَعُ الْکُرَاعَ بَعْدَ خَمْسَ عَشْرَةَ وَمَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ مَأْدُومٍ ثَلَاثًا
قبیصہ، سفیان، عبدالرحمن بن عابس، عابس، عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ آپ نے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانے کی ممانعت صرف اس سال فرمائی تھی، جس سال لوگ بھوکے مررہے تھے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کا مقصد یہ تھا کہ غنی فقیر کو کھلائے ورنہ ہم لوگ پندرہ پندرہ دن تک اس کے پائے اٹھا رکھتے تھے، آل محمد صلی ﷲ علیہ وسلم نے تین دن مسلسل سالن کے ساتھ روٹی آسودہ ہوکر نہیں کھائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:401,TotalNo:5052


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
سوکھے ہوئے گوشت کا بیان
حدیث نمبر
5052
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُتِيَ بِمَرَقَةٍ فِيهَا دُبَّائٌ وَقَدِيدٌ فَرَأَيْتُهُ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ يَأْکُلُهَ
ابونعیم، مالک بن انس، اسحاق بن عبدﷲ ، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کے پاس شوربا لایا گیا، جس میں کدو اور سوکھا ہوا گوشت تھا، میں نے دیکھا کہ آپ کدوتلاش کرکے نکال رہے تھے اور کھا رہے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:400,TotalNo:5051


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
شوربہ کا بیان
حدیث نمبر
5051
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ أَنَّ خَيَّاطًا دَعَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ فَذَهَبْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَرَّبَ خُبْزَ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّائٌ وَقَدِيدٌ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ مِنْ حَوَالَيْ الْقَصْعَةِ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّائَ بَعْدَ يَوْمِئِذٍ
عبد ﷲ بن مسلمہ، مالک، اسحاق بن عبد ﷲ بن ابی طلحہ، انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ایک درزی نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی کھانے کی دعوت کی، جواس نے آپ کے لئے پکایا تھا، میں بھی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ گیا، اس نے جو کی روٹی اور شوربہ پیش کیا، جس میں کدواور سوکھا ہوا گوشت تھا، میں نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کو دیکھا کہ پیالہ کے چاروں طرف سے کدو ڈھونڈھ ڈھونڈھ کرنکال رہے تھے، اس دن کے بعد سے میں بھی کدو کو پسند کرنے لگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:399,TotalNo:5050


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو کسی کو کھانے کی دعوت دے اور خود کسی کام میں مشغو ل ہوجائے۔
حدیث نمبر
5050
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ النَّضْرَ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ أَخْبَرَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ کُنْتُ غُلَامًا أَمْشِي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی غُلَامٍ لَهُ خَيَّاطٍ فَأَتَاهُ بِقَصْعَةٍ فِيهَا طَعَامٌ وَعَلَيْهِ دُبَّائٌ فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ قَالَ فَلَمَّا رَأَيْتُ ذَلِکَ جَعَلْتُ أَجْمَعُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ فَأَقْبَلَ الْغُلَامُ عَلَی عَمَلِهِ قَالَ أَنَسٌ لَا أَزَالُ أُحِبُّ الدُّبَّائَ بَعْدَ مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَنَعَ مَا صَنَعَ
عبد ﷲ بن منیر، نضر ابن عون، ثمامہ بن عبد ﷲ بن انس، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میں کم سنی میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ چلاجارہا تھا کہ آپ اپنے ایک درزی غلام کے گھر میں داخل ہوئے تو اس نے ایک پیالہ پیش کیا، جس میں کچھ کھانے کی چیز تھی اور اس میں کدو تھا، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کدو ڈھونڈھ کرنکال رہے تھے، جب میں نے دیکھا تو میں نے آپ کے سامنے کدو جمع کرنا شروع کیا اور وہ غلام اپنے کام میں مشغول ہوگیا، حضرت انس رضی ﷲ عنہ کا بیان ہے کہ جب میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو اس طرح کرتے دیکھا اسی دن سے میں کدو کو پسند کرنے لگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:398,TotalNo:5049


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اس شخص کا بیان جو اپنے بھائیوں کے کھلانے میں تکلف کرے۔
حدیث نمبر
5049
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ کَانَ مِنْ الْأَنْصَارِ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ وَکَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَقَالَ اصْنَعْ لِي طَعَامًا أَدْعُو رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَدَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکَ دَعَوْتَنَا خَامِسَ خَمْسَةٍ وَهَذَا رَجُلٌ قَدْ تَبِعَنَا فَإِنْ شِئْتَ أَذِنْتَ لَهُ وَإِنْ شِئْتَ تَرَکْتَهُ قَالَ بَلْ أَذِنْتُ لَهُ
محمد بن یوسف، سفیان، اعمش، ابووائل، ابومسعود انصاری رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ایک انصاری شخص کے پاس ابوشعیب نامی گوشت بیچنے والاغلام تھا، انہوں نے اپنے غلام سے کہا کہ کھانا تیار کرو، میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کروں گا، چناچہ انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سمیت پانچ آدمیوں کو بلایا، ایک اور آدمی بھی آپ کے ساتھ ہو لیا، تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایاتم نے ہم پانچ آدمیوں کو بلایا ہے، یہ آدمی میرے ساتھ آگیا ہے، اگرتم چاہو تو اسے بھی اجازت دے دو اور اگرتمہاری خواہش نہ ہو تو اسے واپس جانے دو، انہوں نے کہا اسے بھی اجازت ہے، محمد بن یوسف نے کہا میں نے محمد بن اسماعیل کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ جب چند لوگ دسترخوان پر بیٹھے ہوئے ہوں تو جائز نہیں کہ ایک دسترخوان والےدوسرے دسترخوان پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو دیں، لیکن ایک ہی دسترخوان پر بیٹھے ہوئے لوگوں کو آپس میں ایک دوسرے کو دینے یا نہ دینے کا اختیار ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:397,TotalNo:5048


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کدو کا بیان
حدیث نمبر
5048
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا أَزْهَرُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی مَوْلًی لَهُ خَيَّاطًا فَأُتِيَ بِدُبَّائٍ فَجَعَلَ يَأْکُلُهُ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّهُ مُنْذُ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْکُلُهُ
عمروبن علی، ازہر بن سعد، ابن عون، ثمامہ بن انس، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم اپنے ایک درزی غلام کےیہاں تشریف لے گئے، وہ کدو لے کر آیا تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم اس کو کھانے لگ گئے، جس دن میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو کدو کھاتے ہوئے دیکھا اسی دن سے میں بھی کدو پسند کرنے لگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:396,TotalNo:5047


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
حلوہ کا بیان
حدیث نمبر
5047
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ شَيْبَةَ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي الْفُدَيْکِ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کُنْتُ أَلْزَمُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِشِبَعِ بَطْنِي حِينَ لَا آکُلُ الْخَمِيرَ وَلَا أَلْبَسُ الْحَرِيرَ وَلَا يَخْدُمُنِي فُلَانٌ وَلَا فُلَانَةُ وَأُلْصِقُ بَطْنِي بِالْحَصْبَائِ وَأَسْتَقْرِئُ الرَّجُلَ الْآيَةَ وَهِيَ مَعِي کَيْ يَنْقَلِبَ بِي فَيُطْعِمَنِي وَخَيْرُ النَّاسِ لِلْمَسَاکِينِ جَعْفَرُ بْنُ أَبِي طَالِبٍ يَنْقَلِبُ بِنَا فَيُطْعِمُنَا مَا کَانَ فِي بَيْتِهِ حَتَّی إِنْ کَانَ لَيُخْرِجُ إِلَيْنَا الْعُکَّةَ لَيْسَ فِيهَا شَيْئٌ فَنَشْتَقُّهَا فَنَلْعَقُ مَا فِيهَا
عبدالرحمن بن شیبہ، ابن ابی الفدیک، ابن ابی ذئب مقبری، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میں ہمیشہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں رہا کرتا تھا، جب کہ مجھے کھانے کو روٹی اور پہننے کو حریر نہیں ملتا تھا اور نہ کوئی لونڈی اور غلام ہم لوگوں کی خدمت کے لئے تھا اور میں اپنے پیٹ پہ پتھر باندھے رکھتا تھا اور حالانکہ میں جانتا ہوتا لیکن لوگوں سے میں آیت پڑھنے کو کہتا تاکہ وہ مجھے گھر لے جائیں اور کھانا کھلائیں اور مسکینوں کے لئے سب سے اچھے آدمی جعفر بن ابی طالب تھے کہ ہمیں اپنے ساتھ لے جاتے اور کھلاتے جو کچھ ان کے گھر میں موجود ہوتا، یہاں تک کہ بعض دفعہ خالی چمڑے کا برتن ہی لے آتے اور میں اسے پھاڑ کر جو کچھ اس میں ہوتا اسے چاٹ لیتا-




contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:395,TotalNo:5046


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
حلوہ کا بیان
حدیث نمبر
5046
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ الْحَلْوَائَ وَالْعَسَلَ
اسحاق بن ابراہیم حنطلی، ابواسامہ، ہشام، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم میٹھی چیز اور شہد بہت پسند کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:394,TotalNo:5045


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ترکاری کا بیان
حدیث نمبر
5045
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ رَبِيعَةَ أَنَّهُ سَمِعَ الْقَاسِمَ بْنَ مُحَمَّدٍ يَقُولُ کَانَ فِي بَرِيرَةَ ثَلَاثُ سُنَنٍ أَرَادَتْ عَائِشَةُ أَنْ تَشْتَرِيَهَا فَتُعْتِقَهَا فَقَالَ أَهْلُهَا وَلَنَا الْوَلَائُ فَذَکَرَتْ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَوْ شِئْتِ شَرَطْتِيهِ لَهُمْ فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ قَالَ وَأُعْتِقَتْ فَخُيِّرَتْ فِي أَنْ تَقِرَّ تَحْتَ زَوْجِهَا أَوْ تُفَارِقَهُ وَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْتَ عَائِشَةَ وَعَلَی النَّارِ بُرْمَةٌ تَفُورُ فَدَعَا بِالْغَدَائِ فَأُتِيَ بِخُبْزٍ وَأُدْمٍ مِنْ أُدْمِ الْبَيْتِ فَقَالَ أَلَمْ أَرَ لَحْمًا قَالُوا بَلَی يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَکِنَّهُ لَحْمٌ تُصُدِّقَ بِهِ عَلَی بَرِيرَةَ فَأَهْدَتْهُ لَنَا فَقَالَ هُوَ صَدَقَةٌ عَلَيْهَا وَهَدِيَّةٌ لَنَا
قتیبہ بن سعید، اسماعیل بن جعفر، ربیعہ، قاسم بن محمد کہتے ہیں کہ بریرہ کی حدیث سے تین باتیں معلوم ہوئیں، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا نے چاہا کہ بریرہ کو خرید کرآزاد کریں، ان کے مالکوں نے کہا کہ ولاء کا حق ہمیں حاصل ہوگا، انہوں نے یہ ماجرا آپ صلی ﷲ علیہ وسلم سے بیان کیا تو آپ نے فرمایا کہ اگرتوخریدنا چاہتی ہے تو انہیں یہ شرط کرنے دے، کوئی بات نہیں، اس لئے کہ ولاء کا مستحق تو وہی ہے، جو آزاد کرے، چناچہ بریرہ خرید کر آزاد کردی گئی اور انہیں اپنے شوہر کے بارے میں اختیار دیا گیا کہ یاتو اس کے ساتھ رہے یاعلیحدہ ہوجائے اور ایک دن آپ صلی ﷲ علیہ وسلم حضرت عائشہ کے گھر تشریف لائے اور اس وقت ہانڈی چولہے پر جوش ماررہی تھی، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے کھانے کے لئے کچھ مانگا تو آپ کے پاس روٹی اور گھر کی پکی ہوئی ترکاری لائی گئی، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کیا میں گوشت نہیں دیکھ رہا ہوں، جواب دیا گیا ہاں یا رسول ﷲ! وہ گوشت ہے جو بریرہ کو صدقہ میں ملا تھا، انہوں نے ہمیں ہدیہ کے طورپر بھیجا ہے، آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا وہ اس کے لئے صدقہ ہے، لیکن ہمارے لئے ہدیہ ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:393,TotalNo:5044


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کھانے کا ذکر
حدیث نمبر
5044
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ سُمَيٍّ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ السَّفَرُ قِطْعَةٌ مِنْ الْعَذَابِ يَمْنَعُ أَحَدَکُمْ نَوْمَهُ وَطَعَامَهُ فَإِذَا قَضَی نَهْمَتَهُ مِنْ وَجْهِهِ فَلْيُعَجِّلْ إِلَی أَهْلِهِ
ابونعیم، مالک، سمی، ابوصالح، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ سفر عذاب کا ایک ٹکڑاہے کہ تمہیں کھانے اور پینے سے روک دیتا ہے، اس لئے جب اپنی ذاتی ضرورت پوری ہوجائے تو جلد اپنے گھر والوں کی طرف لوٹ آئے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:392,TotalNo:5043


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کھانے کا ذکر
حدیث نمبر
5043
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا خَالِدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ
مسدد، خالد، عبد ﷲ بن عبدالرحمن، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عائشہ کی فضیلت تمام عورتوں پر اس طرح ہے، جس طرح ثرید کو دیگر کھانوں پر-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:391,TotalNo:5042


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
کھانے کا ذکر
حدیث نمبر
5042
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الْأُتْرُجَّةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا طَيِّبٌ وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ التَّمْرَةِ لَا رِيحَ لَهَا وَطَعْمُهَا حُلْوٌ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الرَّيْحَانَةِ رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ وَمَثَلُ الْمُنَافِقِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ کَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ لَيْسَ لَهَا رِيحٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ
قتیبہ، ابوعوانہ، قتادہ، انس رضی ﷲ عنہ، ابوموسی اشعری رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا قرآن پڑھنے والے مومن کی مثال نارنگی کی سی ہے کہ جس کی بو بھی اچھی ہے اور مزہ بھی اچھا ہے اور قرآن نہ پڑھنے والے کہ مثال کھجورکی سی ہے کہ وہ میٹھی ہوتی ہے لیکن اس میں خوشبو نہیں ہوتی اور قرآن پڑھنے والے منافق کی مثال ریحانہ پھول کی سی ہے کہ اس کی بو اچھی لیکن مزہ کڑوا، اور قرآن نہ پڑھنے والے منافق کی مثال اندرائن پھل کی سی ہے کہ بو بھی اچھی نہیں اور مزہ بھی کڑوا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:390,TotalNo:5041


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
چانی کا ملمع کئے ہوئے برتن میں کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5041
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سَيْفُ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ قَالَ سَمِعْتُ مُجَاهِدًا يَقُولُ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي لَيْلَی أَنَّهُمْ کَانُوا عِنْدَ حُذَيْفَةَ فَاسْتَسْقَی فَسَقَاهُ مَجُوسِيٌّ فَلَمَّا وَضَعَ الْقَدَحَ فِي يَدِهِ رَمَاهُ بِهِ وَقَالَ لَوْلَا أَنِّي نَهَيْتُهُ غَيْرَ مَرَّةٍ وَلَا مَرَّتَيْنِ کَأَنَّهُ يَقُولُ لَمْ أَفْعَلْ هَذَا وَلَکِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا تَلْبَسُوا الْحَرِيرَ وَلَا الدِّيبَاجَ وَلَا تَشْرَبُوا فِي آنِيَةِ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ وَلَا تَأْکُلُوا فِي صِحَافِهَا فَإِنَّهَا لَهُمْ فِي الدُّنْيَا ولکم فِي الْآخِرَةِ
ابونعیم، سیف بن ابی سلیمان، مجاہد، عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ کہتے ہیں کہ ہم لوگ حذیفہ رضی ﷲ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ انہوں نے پانی مانگا، ایک مجوسی ان کے پاس پانی لے کر آیا، جب پیالہ ان کے ہاتھوں میں رکھا تو انہوں نے اس کو پھینک دیا اور کہا کہ اگر میں اس کو ایک یا دو مرتبہ منع کر چکا ہوتا تو ایسا نہ کرتا (پیالہ کو نہ پھینکتا) میں نے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ ریشم اور دیباج نہ پہنواور نہ سونا چاندی کے برتن میں پانی پیو اور نہ ان کی رکابیوں میں کھاؤ اس لئے کہ یہ دنیا میں کفار کا سامان ہے اور ہمارے لئے آخرت میں ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:389,TotalNo:5040


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
حیس کا بیان
حدیث نمبر
5040
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو مَوْلَی الْمُطَّلِبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حَنْطَبٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ الْتَمِسْ غُلَامًا مِنْ غِلْمَانِکُمْ يَخْدُمُنِي فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يُرْدِفُنِي وَرَائَهُ فَکُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّمَا نَزَلَ فَکُنْتُ أَسْمَعُهُ يُکْثِرُ أَنْ يَقُولَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْهَمِّ وَالْحَزَنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَضَلَعِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ فَلَمْ أَزَلْ أَخْدُمُهُ حَتَّی أَقْبَلْنَا مِنْ خَيْبَرَ وَأَقْبَلَ بِصَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ قَدْ حَازَهَا فَکُنْتُ أَرَاهُ يُحَوِّي لَهَا وَرَائَهُ بِعَبَائَةٍ أَوْ بِکِسَائٍ ثُمَّ يُرْدِفُهَا وَرَائَهُ حَتَّی إِذَا کُنَّا بِالصَّهْبَائِ صَنَعَ حَيْسًا فِي نِطَعٍ ثُمَّ أَرْسَلَنِي فَدَعَوْتُ رِجَالًا فَأَکَلُوا وَکَانَ ذَلِکَ بِنَائَهُ بِهَا ثُمَّ أَقْبَلَ حَتَّی إِذَا بَدَا لَهُ أُحُدٌ قَالَ هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ فَلَمَّا أَشْرَفَ عَلَی الْمَدِينَةِ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ جَبَلَيْهَا مِثْلَ مَا حَرَّمَ بِهِ إِبْرَاهِيمُ مَکَّةَ اللَّهُمَّ بَارِکْ لَهُمْ فِي مُدِّهِمْ وَصَاعِهِمْ
قتیبہ، اسماعیل بن جعفر، عمروبن ابی عمرو، مطلب بن عبد ﷲ بن حنطب کے آزاد کردہ غلام کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کو بیان کرتے ہوئے سنا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ابوطلحہ رضی ﷲ عنہ سے فرمایا اپنے بچوں میں سے ایک بچہ لا جومیری خدمت کرے چناچہ ابوطلحہ مجھے اپنے پیچھے بٹھا کرلے چلے، میں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت کرنے لگا، جب بھی اترتے تو میں آپ کودعا کرتے ہوئے سنتا کہ اے ﷲ! غم، رنج، عجز، سستی، بخل اور بزدلی اور شدت قرض اور لوگوں کے غلبہ سے میں تیری پناہ چاہتا ہوں، میں آپ کی برابرخدمت کرتا رہا یہاں تک کہ ہم خیبر سے آئے اور آپ صفیہ بنت حیی کو لے کر آئے جنہیں آپ نے اپنے واسطے منتخب کرلیا تھا میں نے دیکھا کہ آپ اپنے پیچھے ان کے لئے چادر وغیرہ تان رہے تھے، پھرانکو اپنے پیچھے بٹھا لیا تھا یہاں تک کہ جب ہم صہبا میں پہنچے آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے حیس تیار کرا کر ایک چرمی دسترخوان پر رکھا پھرمجھے لوگوں کو بلانے کے لئے بھیجا چناچہ میں نے لوگوں کو بلایا، لوگ آئے اور کھایا اور یہ حضرت صفیہ رضی ﷲ عنہا سے زفاف کے وقت کا واقعہ ہے، پھرچلے یہاں تک کہ جب احد پہاڑ نظر آنے لگا تو فرمایا یہ وہ پہاڑ ہے جو ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں، جب مدینہ کے قریب پہنچے تو فرمایا یا ﷲ! میں دونوں پہاڑوں کے درمیان کی زمین کو حرام قرار دیتا ہوں جس طرح حضرت ابراہیم علیہ السلام نے مکہ کو حرام قراردیا تھا، یاﷲ! مدینہ والوں کے مد اور صاع میں برکت عطا فرما-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:388,TotalNo:5039


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اگلے لوگ اپنے گھروں اور سفرمیں کسی قسم کا کھانا اور گوشت وغیرہ ذخیرہ کر کے رکھتے تھے۔
حدیث نمبر
5039
حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا نَتَزَوَّدُ لُحُومَ الْهَدْيِ عَلَی عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی الْمَدِينَةِ تَابَعَهُ مُحَمَّدٌ عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ قُلْتُ لِعَطَائٍ أَقَالَ حَتَّی جِئْنَا الْمَدِينَةَ قَالَ لَا
عبد ﷲ بن محمد بن سفیان، عمرو، عطاء، جابر رضی ﷲ عنہ سے روایت کرتے ہیں ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے زمانہ میں قربانی کا گوشت مدینہ تک لاتے تھے، محمد نے بواسطہ ابن عینیہ اس کے متابع حدیث روایت کی اور ابن جریج نے بیان کیا کہ میں نے عطاء سے پوچھا کیا انہوں نے یہ بھی بیان کیا کہ ( حَتَّی جِئْنَا الْمَدِينَةَ) انہوں نے کہا کہ نہیں۔



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:387,TotalNo:5038


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
اگلے لوگ اپنے گھروں اور سفرمیں کسی قسم کا کھانا اور گوشت وغیرہ ذخیرہ کر کے رکھتے تھے۔
حدیث نمبر
5038
حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَابِسٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قُلْتُ لِعَائِشَةَ أَنَهَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ تُؤْکَلَ لُحُومُ الْأَضَاحِيِّ فَوْقَ ثَلَاثٍ قَالَتْ مَا فَعَلَهُ إِلَّا فِي عَامٍ جَاعَ النَّاسُ فِيهِ فَأَرَادَ أَنْ يُطْعِمَ الْغَنِيُّ الْفَقِيرَ وَإِنْ کُنَّا لَنَرْفَعُ الْکُرَاعَ فَنَأْکُلُهُ بَعْدَ خَمْسَ عَشْرَةَ قِيلَ مَا اضْطَرَّکُمْ إِلَيْهِ فَضَحِکَتْ قَالَتْ مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خُبْزِ بُرٍّ مَأْدُومٍ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ حَتَّی لَحِقَ بِاللَّهِ وَقَالَ ابْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَابِسٍ بِهَذَا
خلادبن یحی، سفیان، عبدالرحمن بن عابس رضی ﷲ عنہ اپنے والد سے، وہ کہتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا سے پوچھا کیا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے قربانی کا گوشت تین دن سے زیادہ کھانے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے بتایا کہ آپ نے اس سے صرف اس سال منع فرمایا جس سال لوگ بھوکے تھے تو آپ نے چاہا کہ غنی فقیرکو کھلائیں، ہم اس کو گھر رکھ لیتے تھے اور اس کو پندرہ دن کے بعد کھاتے تھے، کسی نے پوچھا آپ کو اسکی ضرورت کیوں پیش آتی تھی، وہ ہنس پڑیں اور کہا کہ آل محمد صلی ﷲ علیہ وسلم نے کبھی سالن کے ساتھ گیہوں کی روٹی تین دن تک متواتر سیرہو کر نہیں کھائی یہاں تک کہ آپ ﷲ سے جاملے اور ابن کثیرنے بیان کیا کہ مجھ سے سفیان نے بواسطہ عبدالرحمن بن عابس اسے بیان کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:386,TotalNo:5037


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
بھنی بکری اور مونڈھوں اور پہلو کا گوشت کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5037
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ الضَّمْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْتَزُّ مِنْ کَتِفِ شَاةٍ فَأَکَلَ مِنْهَا فَدُعِيَ إِلَی الصَّلَاةِ فَقَامَ فَطَرَحَ السِّکِّينَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
محمد بن مقاتل، عبدﷲ ، معمر، زہری، جعفربن عمروبن امیہ ضمری کہتے ہیں کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو بکری کا ایک شانہ کاٹ کر کھاتے ہوئے دیکھا پھر نماز کیلئے اذان دی گئی، آپ چھر ی پھینک کر کھڑے ہوگئے پھرنماز پڑھی لیکن وضو نہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:385,TotalNo:5036


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
بھنی بکری اور مونڈھوں اور پہلو کا گوشت کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5036
حَدَّثَنَا هُدْبَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَی عَنْ قَتَادَةَ قَالَ کُنَّا نَأْتِي أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَخَبَّازُهُ قَائِمٌ قَالَ کُلُوا فَمَا أَعْلَمُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَی رَغِيفًا مُرَقَّقًا حَتَّی لَحِقَ بِاللَّهِ وَلَا رَأَی شَاةً سَمِيطًا بِعَيْنِهِ قَطُّ
ہدبہ بن خالد، ہمام بن یحییٰ، قتادہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ہم لوگ انس بن مالک رضی ﷲ عنہ کے پاس آتے تھے (ایک دن میں آیا تو دیکھا کہ) انکا باور چی کھڑا تھا انہوں نے کہا کہ کھاؤ اس لئے کہ میں نہیں جانتا ہوں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے پتلی چپاتی دیکھی ہویہاں تک کہ ﷲ تعالی سے جاملے اور نہ میں سمجھتا ہوں کہ آپ نے بھنی ہوئی بکری کھائی ہو-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:384,TotalNo:5035


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ثرید کا بیان
حدیث نمبر
5035
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُنِيرٍ سَمِعَ أَبَا حَاتِمٍ الْأَشْهَلَ بْنَ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ أَنَسٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ دَخَلْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی غُلَامٍ لَهُ خَيَّاطٍ فَقَدَّمَ إِلَيْهِ قَصْعَةً فِيهَا ثَرِيدٌ قَالَ وَأَقْبَلَ عَلَی عَمَلِهِ قَالَ فَجَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ قَالَ فَجَعَلْتُ أَتَتَبَّعُهُ فَأَضَعُهُ بَيْنَ يَدَيْهِ قَالَ فَمَا زِلْتُ بَعْدُ أُحِبُّ الدُّبَّائَ
عبد ﷲ بن منیر، ابوحاتم، اشہل بن حاتم، ابن عون، ثمامہ بن انس، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ آپ کے ایک غلام کے پاس پہنچا جو درزی تھا، اس نے آپ کے سامنے ایک پیالہ پیش کیا جس میں ثرید تھی پھراپنے کام میں لگ گیا، حضرت انس رضی ﷲ عنہ کا بیان ہے کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کدو ڈھونڈ ڈھونڈ کرنکالتے تھے میں بھی کدو ڈھونڈ کرآپ کے سامنے رکھنے لگا اور اس کے بعد سے میں بھی کدو پسند کرنے لگا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:383,TotalNo:5034


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ثرید کا بیان
حدیث نمبر
5034
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي طُوَالَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَضْلُ عَائِشَةَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ
عمروبن عون، خالدبن عبد ﷲ، ابوطولہ، انس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ عائشہ رضی ﷲ عنہا کو دوسری عورتوں پر ایسی ہی فضیلت ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پرفضیلت ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:382,TotalNo:5033


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
ثرید کا بیان
حدیث نمبر
5033
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ الْجَمَلِيِّ عَنْ مُرَّةَ الْهَمْدَانِيِّ عَنْ أَبِي مُوسَی الْأَشْعَرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَمَلَ مِنْ الرِّجَالِ کَثِيرٌ وَلَمْ يَکْمُلْ مِنْ النِّسَائِ إِلَّا مَرْيَمُ بِنْتُ عِمْرَانَ وَآسِيَةُ امْرَأَةُ فِرْعَوْنَ وَفَضْلُ عَائِشَةَ عَلَی النِّسَائِ کَفَضْلِ الثَّرِيدِ عَلَی سَائِرِ الطَّعَامِ
محمدبن بشار، غندر، شعبہ، عمروبن مرہ حبلی، مرہ ہمدانی، ابوموسی اشعری رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مردوں میں سے تو بہت کامل گزرے ہیں لیکن عورتوں میں مریم بنت عمران اور آسیہ (فرعون کی بیوی) کے علاوہ کوئی کامل نہیں ہوئی اور عائشہ رضی ﷲ عنہا کی فضیلت تمام عورتوں پر ایسی ہی ہے جیسے ثرید کو تمام کھانوں پر فضیلت ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:381,TotalNo:5032


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
تلبینہ (لپٹے) کا بیان
حدیث نمبر
5032
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا کَانَتْ إِذَا مَاتَ الْمَيِّتُ مِنْ أَهْلِهَا فَاجْتَمَعَ لِذَلِکَ النِّسَائُ ثُمَّ تَفَرَّقْنَ إِلَّا أَهْلَهَا وَخَاصَّتَهَا أَمَرَتْ بِبُرْمَةٍ مِنْ تَلْبِينَةٍ فَطُبِخَتْ ثُمَّ صُنِعَ ثَرِيدٌ فَصُبَّتْ التَّلْبِينَةُ عَلَيْهَا ثُمَّ قَالَتْ کُلْنَ مِنْهَا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ التَّلْبِينَةُ مُجِمَّةٌ لِفُؤَادِ الْمَرِيضِ تَذْهَبُ بِبَعْضِ الْحُزْنِ
 یحیی بن بکیر، لیث، عقیل، ابن شہاب، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا زوجہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کہتی ہیں کہ جب ان کا کوئی رشتہ دار مرجاتا تو عورتیں جمع ہوتیں پھر سب اپنے گھر چلی جاتیں مگرخاص خاص اور قریب کی عورتیں رہ جاتیں اور تلبینہ بنانے کا حکم دیتیں، وہ پکایا جاتا پھر ثرید بنا کرتلبینہ اس پر ڈال دیا جاتا، پھرفرماتیں کہ اسے کھاؤاس لئے کہ میں نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناہے کہ تلبینہ مریض کے دل کو تسکین دیتا ہے اور غم کو دورکرتا ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:380,TotalNo:5031


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5031
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ مَا شَبِعَ آلُ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ مِنْ طَعَامِ الْبُرِّ ثَلَاثَ لَيَالٍ تِبَاعًا حَتَّی قُبِضَ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
قتیبہ، جریر، منصور، ابراہیم، اسود، حضرت عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ محمد صلی ﷲ علیہ وسلم کے گھر والوں نے جب سے مدینہ آئے گیہوں کا کھانا آسودہ ہوکر تین دن تک متواتر نہیں کھایا یہاں تک کہ ﷲ تعالی نے آپ کو اٹھا لیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:379,TotalNo:5030


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5030
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي الْأَسْوَدِ حَدَّثَنَا مُعَاذٌ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ يُونُسَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ مَا أَکَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی خِوَانٍ وَلَا فِي سُکْرُجَةٍ وَلَا خُبِزَ لَهُ مُرَقَّقٌ قُلْتُ لِقَتَادَةَ عَلَامَ يَأْکُلُونَ قَالَ عَلَی السُّفَرِ
عبد ﷲ بن ابی الاسودمعاذ، معاذ کے والد یونس، قتادہ وانس بن مالک رضی ﷲ عنہ کہتے کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے کبھی چھوٹی چھوٹی طشتریوں میں اور نہ دسترخوان پراور نہ پتلی پتلی روٹیاں کھائیں، میں نے پوچھا، تو پھرآپ صلی ﷲ علیہ وسلم کس چیز پر کھاتے تھے؟ انہوں نے کہا کہ سفرے پر-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:378,TotalNo:5029


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5029
حَدَّثَنِي إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ مَرَّ بِقَوْمٍ بَيْنَ أَيْدِيهِمْ شَاةٌ مَصْلِيَّةٌ فَدَعَوْهُ فَأَبَی أَنْ يَأْکُلَ وَقَالَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الدُّنْيَا وَلَمْ يَشْبَعْ مِنْ خُبْزِ الشَّعِيرِ
اسحاق بن ابراہیم، روح بن عبادہ، ابن ابی ذئب، سعید مقبری، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ وہ ایک جماعت کے پاس سے گزرے ان کے پاس ایک بھنی ہوئی بکری تھی ان لوگوں نے ان کو بلایا انہوں نے کھانے سے انکارکردیا اور کہا کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم دنیا سے تشریف لے گئے اس حال میں کہ جو کی روٹی بھی آسودہ ہوکر نہیں کھائی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:377,TotalNo:5028


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5028
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ عَنْ أَبِي حَازِمٍ قَالَ سَأَلْتُ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ فَقُلْتُ هَلْ أَکَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ فَقَالَ سَهْلٌ مَا رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ مِنْ حِينَ ابْتَعَثَهُ اللَّهُ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ قَالَ فَقُلْتُ هَلْ کَانَتْ لَکُمْ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنَاخِلُ قَالَ مَا رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْخُلًا مِنْ حِينَ ابْتَعَثَهُ اللَّهُ حَتَّی قَبَضَهُ اللَّهُ قَالَ قُلْتُ کَيْفَ کُنْتُمْ تَأْکُلُونَ الشَّعِيرَ غَيْرَ مَنْخُولٍ قَالَ کُنَّا نَطْحَنُهُ وَنَنْفُخُهُ فَيَطِيرُ مَا طَارَ وَمَا بَقِيَ ثَرَّيْنَاهُ فَأَکَلْنَاهُ
قتیبہ بن سعید، یعقوب، ابوحازم بیان کرتے ہیں کہ میں نے سہل بن سعید رضی ﷲ عنہ سے پوچھا کہ کیانبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے میدہ کھایا تھا، سہل نے بیان کیا میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کو جب سے ﷲ تعالی نے آپ کو مبعوث کیا (میدہ کھاتے ہوئے) نہیں دیکھایہاں تک کہ ﷲ تعالی نے آپ کو اٹھالیا، پھرمیں نے پوچھا کیا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے زمانہ میں تم چھلنی استعمال کرتے تھے، انہوں نے کہا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے چھلنی نہیں دیکھی جب سے کہ ﷲ تعالی نے آپ کو مبعوث کیایہاں تک کہ ﷲ تعالیٰ نے آپ کو اٹھالیا، میں نے پوچھاتم لوگ جوبغیرچھانے ہوئے استعمال کرتے تھے، انہوں نے کہا ہم اس کو پیس لیتے تھے اور پھونک مارتے تھے جس قدر اس کا چھلکا اڑنا ہوتا اڑجاتا اور جس قدر باقی رہتاہم اس کو گوندھتے اور کھاتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:376,TotalNo:5027


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5027
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ إِسْمَاعِيلَ عَنْ قَيْسٍ عَنْ سَعْدٍ قَالَ رَأَيْتُنِي سَابِعَ سَبْعَةٍ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا لَنَا طَعَامٌ إِلَّا وَرَقُ الْحُبْلَةِ أَوْ الْحَبَلَةِ حَتَّی يَضَعَ أَحَدُنَا مَا تَضَعُ الشَّاةُ ثُمَّ أَصْبَحَتْ بَنُو أَسَدٍ تُعَزِّرُنِي عَلَی الْإِسْلَامِ خَسِرْتُ إِذًا وَضَلَّ سَعْيِي
عبد ﷲ بن محمد، وہب بن جریر، شعبہ، اسمعیل، قیس، سعد رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی صلی ﷲ علیہ وسلم پرایمان لانے والوں میں ساتواں آدمی تھا، ہمارا کھانادرخت کی پتیوں کے سوا کچھ بھی نہ تھا یہاں تک کہ ہم بکریوں کی طرح مینگنیاں کرتے تھے، پھراب بنواسد ہمیں اسلام کی تعلیم کرتے ہیں اگر میں ان کی تعلیم کامحتاج ہوں تو میری کوششیں رائیگاں گئیں اور میں گھاٹے میں رہا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:375,TotalNo:5026


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5026
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَبَّاسٍ الْجُرَيْرِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَسَمَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا بَيْنَ أَصْحَابِهِ تَمْرًا فَأَعْطَی کُلَّ إِنْسَانٍ سَبْعَ تَمَرَاتٍ فَأَعْطَانِي سَبْعَ تَمَرَاتٍ إِحْدَاهُنَّ حَشَفَةٌ فَلَمْ يَکُنْ فِيهِنَّ تَمْرَةٌ أَعْجَبَ إِلَيَّ مِنْهَا شَدَّتْ فِي مَضَاغِي
ابوالنعمان، حمادبن زید، عباس، جریری، ابوعثمان نہدی، ابوہریرہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک دن صحابہ رضی ﷲ عنہ میں کھجوریں تقسیم کیں، ہرشخص کو سات کھجوریں دیں چناچہ مجھے بھی سات کھجوریں دیں ان میں سے ایک اچھی نہ تھی لیکن ان کھجوروں میں سے اس سے زیادہ کوئی کھجور مجھے پسند نہ تھی اس لئے کہ وہ چبانے میں سخت تھی (اور دیر تک رہی)



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:374,TotalNo:5025


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
جو کو پھونکنے کا بیان
حدیث نمبر
5025
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ حَدَّثَنَا أَبُو غَسَّانَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو حَازِمٍ أَنَّهُ سَأَلَ سَهْلًا هَلْ رَأَيْتُمْ فِي زَمَانِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّقِيَّ قَالَ لَا فَقُلْتُ فَهَلْ کُنْتُمْ تَنْخُلُونَ الشَّعِيرَ قَالَ لَا وَلَکِنْ کُنَّا نَنْفُخُهُ
سعید بن ابی مریم، ابوغسان، ابوحازم کہتے ہیں کہ انہوں نے سہل رضی ﷲ عنہ سے پوچھا کہ کیا تم نے آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم کے زمانہ میں میدہ دیکھا تھا- انہوں نے کہا نہیں، پھرمیں نے پوچھا کیا جو کے آٹے کو چھانتے تھے، انہوں نے کہا نہیں لیکن ہم لوگ اسے پھانک لیا کرتے تھے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:373,TotalNo:5024


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب

حدیث نمبر
5024
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ مَا عَابَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا قَطُّ إِنْ اشْتَهَاهُ أَکَلَهُ وَإِنْ کَرِهَهُ تَرَکَهُ
محمد بن کثیر، سفیان، اعمش، ابوحازم، حضرت ابوہریرہ کہتے ہیں کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے کھانے کی کبھی برائی بیان نہیں کی اگرمرغوب ہوتا تو کھا لیتے اور اگر ناگوار ہوتا تو چھوڑدیتے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:372,TotalNo:5023


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
چھری سے گوشت کا ٹنے کا بیان
حدیث نمبر
5023
حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي جَعْفَرُ بْنُ عَمْرِو بْنِ أُمَيَّةَ أَنَّ أَبَاهُ عَمْرَو بْنَ أُمَيَّةَ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَحْتَزُّ مِنْ کَتِفِ شَاةٍ فِي يَدِهِ فَدُعِيَ إِلَی الصَّلَاةِ فَأَلْقَاهَا وَالسِّکِّينَ الَّتِي يَحْتَزُّ بِهَا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
ابوالیمان، شعیب، زہری، جعفربن عمرو بن امیہ اپنے والد عمروبن امیہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کو دیکھا کہ بکری کا ایک شانہ آپ کے ہاتھ میں تھا جسے آپ چھری سے کاٹ کاٹ کر کھارہے تھے پھر نماز کے لئے اذان کہی گئی تو اس شانہ کو اور چھری کو جس سے گوشت کاٹ رہے تھے ایک طرف ڈال دیا اور کھڑے ہوگئے پھر نماز پڑھی لیکن وضو نہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:371,TotalNo:5022


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
بازو کا گوشت چھڑا کر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5022
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ حَدَّثَنَا أَبُو حَازِمٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي قَتَادَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ خَرَجْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ مَکَّةَ وَقَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ السَّلَمِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ کُنْتُ يَوْمًا جَالِسًا مَعَ رِجَالٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَنْزِلٍ فِي طَرِيقِ مَکَّةَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَازِلٌ أَمَامَنَا وَالْقَوْمُ مُحْرِمُونَ وَأَنَا غَيْرُ مُحْرِمٍ فَأَبْصَرُوا حِمَارًا وَحْشِيًّا وَأَنَا مَشْغُولٌ أَخْصِفُ نَعْلِي فَلَمْ يُؤْذِنُونِي لَهُ وَأَحَبُّوا لَوْ أَنِّي أَبْصَرْتُهُ فَالْتَفَتُّ فَأَبْصَرْتُهُ فَقُمْتُ إِلَی الْفَرَسِ فَأَسْرَجْتُهُ ثُمَّ رَکِبْتُ وَنَسِيتُ السَّوْطَ وَالرُّمْحَ فَقُلْتُ لَهُمْ نَاوِلُونِي السَّوْطَ وَالرُّمْحَ فَقَالُوا لَا وَاللَّهِ لَا نُعِينُکَ عَلَيْهِ بِشَيْئٍ فَغَضِبْتُ فَنَزَلْتُ فَأَخَذْتُهُمَا ثُمَّ رَکِبْتُ فَشَدَدْتُ عَلَی الْحِمَارِ فَعَقَرْتُهُ ثُمَّ جِئْتُ بِهِ وَقَدْ مَاتَ فَوَقَعُوا فِيهِ يَأْکُلُونَهُ ثُمَّ إِنَّهُمْ شَکُّوا فِي أَکْلِهِمْ إِيَّاهُ وَهُمْ حُرُمٌ فَرُحْنَا وَخَبَأْتُ الْعَضُدَ مَعِي فَأَدْرَکْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلْنَاهُ عَنْ ذَلِکَ فَقَالَ مَعَکُمْ مِنْهُ شَيْئٌ فَنَاوَلْتُهُ الْعَضُدَ فَأَکَلَهَا حَتَّی تَعَرَّقَهَا وَهُوَ مُحْرِمٌ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ وَحَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ مِثْلَهُ
محمدبن مثنیٰ، عثمان بن عمر، فلیج، ابوحازم مدنی، عبد ﷲ بن ابی قتادہ، ابوقتادہ رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے ساتھ مکہ کی طرف روانہ ہوئے (دوسری سند) عبدالعزیز بن عبد ﷲ ، محمد بن جعفر، ابوحازم، عبد ﷲ بن ابی قتادہ سلمی اپنے والد سے کہتے ہیں کہ میں ایک دن نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے چند صحابہ کے ساتھ بیٹھا تھا جب کہ ہم مکہ کی طرف جارہے تھے اور ایک منزل میں ٹھہرے ہوئے تھے تمام لوگ حالت احرام میں تھے لیکن میں حالت احرام میں نہیں تھا، لوگوں نے ایک گورخر کو دیکھا اس وقت میں اپنے جوتے کے ٹانکنے میں مصروف تھا ان لوگوں نے مجھے خبرنہیں دی لیکن چاہتے تھے کہ کاش! میں اسے دیکھ لیتا، میں نے نگاہ پھیری تو میں نے اس کو دیکھ لیا میں گھوڑے کی طرف گیا اس پرزین کسا پھر میں اس پرسوارہو گیا لیکن نیزہ اور کوڑا لینا بھول گیا، میں نے لوگوں سے کہا مجھے کوڑا اور نیزہ دے دوں لوگوں نے جواب دیا کہ نہیں، خدا کی قسم! ہم تمہاری کچھ بھی مدد نہیں کریں گے، مجھے غصہ آ گیا اور میں نے گھوڑے سے اتر کر دونوں چیزیں لے لیں پھر میں سوارہوا اور اس پر حملہ کرکے اس کو مارڈالا بعد جب کہ وہ مردہ ہوچکا تھا لے کر آیا لوگ اس کے کھانے میں مشغول ہوگئے، پھر ان لوگوں کو حالت احرام میں کھانے کے متعلق شک ہوا اس کے بعد ہم روانہ ہوئے اور ایک شانہ میں نے چھپا کر رکھ لیا جب ہم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس پہنچے تو ہم نے آپ سے اس کے متعلق پوچھا، آپ نے فرمایا تمہارے پاس کچھ اس کا بچا ہوا بھی ہے، میں نے وہ بازو آپ کو دے دیا اس کا گوشت آپ نے دانتوں سے چھڑا کر کھایا حالانکہ آپ احرام کی حالت میں تھے، محمد بن جعفر اور زید بن اسلم نے بواسطہ عطاء بن یسار ابوقتادہ اسی طرح حدیث بیان کی ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

Jild3,Bil-lihaaz Jild Hadith no:370,TotalNo:5021


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
کھانے کا بیان
باب
گوشت کو اگلے دانتوں سے نوچ کر اور دیگچی سے نکال کر کھانے کا بیان
حدیث نمبر
5021
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تَعَرَّقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَتِفًا ثُمَّ قَامَ فَصَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ وَعَنْ أَيُّوبَ وَعَاصِمٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ انْتَشَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَرْقًا مِنْ قِدْرٍ فَأَکَلَ ثُمَّ صَلَّی وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
عبد ﷲ بن عبدالوہاب، حماد، ایوب، محمد، ابن عباس رضی ﷲ عنہ کہتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک شانے کا گوشت دانتوں سے نوچ کرکھایا پھر کھڑے ہو گئے اور نماز پڑھی لیکن وضو نہیں کیا- اور ایوب وعاصم بواسطہ عکرمہ حضرت ابن عباس رضی ﷲ عنہ کا قول نقل کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم نے ہانڈی سے ہڈی نکال کر کھائی پھر نماز پڑھی اور وضونہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.