Saturday, October 2, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:114

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنِي ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا اشْتَدَّ بِالنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَعُهُ قَالَ ائْتُونِي بِکِتَابٍ أَکْتُبْ لَکُمْ کِتَابًا لَا تَضِلُّوا بَعْدَهُ قَالَ عُمَرُ إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَلَبَهُ الْوَجَعُ وَعِنْدَنَا کِتَابُ اللَّهِ حَسْبُنَا فَاخْتَلَفُوا وَکَثُرَ اللَّغَطُ قَالَ قُومُوا عَنِّي وَلَا يَنْبَغِي عِنْدِي التَّنَازُعُ فَخَرَجَ ابْنُ عَبَّاسٍ يَقُولُ إِنَّ الرَّزِيَّةَ کُلَّ الرَّزِيَّةِ مَا حَالَ بَيْنَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَبَيْنَ کِتَابِهِ

یحییٰ بن سلیمان، ابن وہب، یونس، ابن شہا ب، عبید ﷲ بن عبد ﷲ ، ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے مر ض میں شدت ہو گئی تو آپ نے فرمایا کہ میرے پاس لکھنے کی چیزیں لاؤ، تاکہ میں تمہارے لئے ایک نو شتہ لکھ دوں کہ اس کے بعد پھر تم گمراہ نہ ہو گے، عمر نے کہا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم پر مرض غالب ہے اور ہمارے پاس ﷲ تعالی کی کتاب ہے، وہ ہمیں کافی ہے، پھر صحابہ نے اختلاف کیا، یہاں تک کہ شور بہت ہو گیا تو آپ نے فرمایا کہ میرے پاس سے اٹھ جاؤ اور میرے پاس تمہیں جھگڑا نہیں کرنا چاہئے، یہاں تک بیان کر کے ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اپنی جگہ سے یہ کہتے ہوئے باہر آگئے کہ بے شک مصیبت ہے اور بڑی (سخت) مصیبت، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی تحریر کے درمیان یہ چیز حائل ہو گئی



کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = علم کا بیان
باب = علم کی باتوں کے لکھنے کا بیان
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  114

2 comments:

  1. BUKHARI KE JILD 1 KE 114 HADEES YA NAHE HAI JO AP REFERENCE DAYE RAHAY HAI .OR YA HADEESS ZAEEF LAG RAHE HAI KYU KA ALLH K RASOOL SALLALAHO ALIHEWASALAM OMI(LIKHNA PARHNA NAHI JANYAT )THAY.AGER KOI HUKUM JARI KARNA HOTA TU AP (S A A W) KA APNI ZABAN SAY FARMADANA HE KAFI THA.

    ReplyDelete
  2. Nice sharing, Thanks for sharing this type of posts …
    online abaya shopping

    ReplyDelete