Sunday, September 19, 2010

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:4

حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ إِسْمَاعِيلَ  قَالَ أَخْبَرَنِا أَبُو عَوَانَةَ قَالَ حَدَّثَنَا مُوسَی بْنُ أَبِي عَائِشَةَ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ  رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فِي قَوْلِهِ تَعَالَی لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُعَالِجُ مِنْ التَّنْزِيلِ شِدَّةً وَکَانَ مِمَّا يُحَرِّکُ شَفَتَيْهِ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَأَنَا أُحَرِّکُهُمَا لَکَ کَمَا کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَرِّکُهُمَا وَقَالَ سَعِيدٌ أَنَا أُحَرِّکُهُمَا کَمَا رَأَيْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ  رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُما يُحَرِّکُهُمَا فَحَرَّکَ شَفَتَيْهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی لَا تُحَرِّکْ بِهِ لِسَانَکَ لِتَعْجَلَ بِهِ إِنَّ عَلَيْنَا جَمْعَهُ وَقُرْآنَهُ قَالَ جَمْعُهُ لَکَ صَدْرَکَ وَتَقْرَأَهُ فَإِذَا قَرَأْنَاهُ فَاتَّبِعْ قُرْآنَهُ قَالَ فَاسْتَمِعْ لَهُ وَأَنْصِتْ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا بَيَانَهُ ثُمَّ إِنَّ عَلَيْنَا أَنْ تَقْرَأَهُ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدَ ذَلِکَ إِذَا أَتَاهُ جِبْرِيلُ اسْتَمَعَ فَإِذَا انْطَلَقَ جِبْرِيلُ قَرَأَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَمَا قَرَأَهُ

موسی بن اسمعیل، ابوعوانہ، موسی بن ابی عائشہ، سعید بن جبیر ﷲ تعالی کے قول لا تحر ک بہ لسانک لتعجل بہ (جلد یاد کر لینے کے لئے اپنی زبان کو نہ ہلائیے) کے متعلق حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ قرآن اترتے وقت آنحضرت صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سخت محنت اٹھاتے تھے، منجملہ ان کے ایک یہ تھا کہ آپ اپنے دونوں ہونٹ ہلاتے تھے، حضرت ابن عباس نے فرمایا کہ میں ان دونوں کو ہلاتا ہوں، جس طرح آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم ہلاتے تھے اور سعید نے بیان کیا کہ میں (دونوں ہونٹ) ہلاتا ہوں جس طرح حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کو جنبش دیتے ہوئے دیکھا، چناچہ اپنے دونوں ہونٹ ہلا کر دکھا ئے، چناچہ ﷲ تعالی نے یہ آیت نازل فرمائی کہ اے محمد صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم قرآن کو جلد (یاد) کرنے کیلئے اپنی زبان کو نہ ہلاؤ، اس کا جمع کرنا اور پڑھانا ہمارے ذمہ ہے، حضرت ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ قرآن کا تمہارے سینہ میں جمع کردینا اور اس کو تمہارا پڑھنا، پھر جب ہم اس کو پڑھ لیں تو اس کے پڑھنے کی پیروی کرو، ابن عباس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں یعنی اس کو سنو اور چپ رہو، پھر یقینا اسکا مطلب سمجھا دینا ہمارے ذمہ ہے، پھر بلاشبہ میرے ذمہ ہے کہ تم اس کو پڑھو، اس کے بعد جب جبرئیل آپ کے پاس آتے تو آپ صلی ﷲ علیہ وسلم غور سے سنتے، پھرجب جبرئیل علیہ السلام چلے جاتے، تو اس کو رسول ﷲ پڑھتے تھے جس طرح جبرائیل نے پڑھا تھا-


کتاب حدیث = صحیح بخاری
کتاب = وحی کا بیان
باب = رسول اللہ پر نزول وحی کس طرح شروع ہوئی، اور اللہ تعالی کا قول کہ ہم نے تم پر وحی بھیجی جس طرح حضرت نوح علیہ السلام اور ان کے بعد پیغمبروں پر وحی بھیجی۔
جلد نمبر  1
حدیث نمبر  4

No comments:

Post a Comment